دہشتگردی کیخلاف بے لچک رویہ کی ضرورت ہے۔ پاکستان راجونی اتحاد

Protest

Protest

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما سردار خادم حسین سولنگی © ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن ودیگردہشتگردی کے مکمل خاتمے کیلئے قومی ایکشن پلان پر تیز رفتار و غیر جانبدارانہ عمل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردوں کے خاتمے کیلئے بظاہر پاک فوج، سول حکومت اور قوم مل کر جنگ لڑ رہی ہے جس میں کامیابیاں مل رہی ہیں۔

مگر دہشت گردی اور دہشت گردوں کا خاتمہ دور دور تک نظر نہیں آتاجسکی سب سے بڑی وجہ ایکشن پلان کا سست روی کا شکار ہونا ہے جس کا اعتراف وزیر اعظم نواز شریف متعدد بار کر چکے ہیں۔ دہشت گردوں کے سہولت کاروں، سپورٹرز اور دہشتگردوں کی تربیت گاہیں اور نرسریاں مدارس کی صورت میں موجود ہیںلیکن حکومت بوجوہ مدارس پر سخت گرفت سے گریزاں ہے جبکہ بلوچستان عالمی اور علاقائی طاقتوں کی پراکسی وار کا گڑھ حکومت کی کمزوریوں کے باعث بنا ہے۔

بھارت افغانستان کے ذریعے پاکستان میں مداخلت کررہا ہے مگر پاکستانی حکومت کا ردّ عمل ہمیشہ بھارت کے حوالے سے معذرت خواہانہ ہی رہا ہے۔ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے حکومت کو مصلحتوں کو بالائے طاق رکھنا اور بلوچستان میں غیر ملکی مداخلت پر سخت رویہ اپنانا ہو گا۔