دہشت گردی کو اسلام سے نہ جوڑا جائے، بلاگرز کا تعلق مذہبی حلقے سے نہیں، شاہ محمد اویس نورانی

JUP

JUP

کراچی : جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد سینیٹ میں بھی اس بات پر توجہ دی گئی اور گستاخانہ مواد کے خلاف قومی ہم آہنگی دیکھنے کو ملی، یہ بات اس امر کی غمازی کرتی ہے کہ مزید کسی انتشار کو برداشت نہیں کیا جا سکتا ہے۔

قومی سطح پر گستاخانہ مواد کے خلاف تحریک کا آغازمذہبی رجحان رکھنے والی عوام کی کامیابی ہے،اسلام نے باہمی احترام کا سبق دیا ہے اور تمام مذاہب کے حوالے سے اعتدال کا پیغام دیا ہے، جمعیت علماء پاکستان کراچی ڈویژن کے وفد سے الیکشن 2018کے لائحہ عمل اورتحفظ ناموس رسالت کاز پر گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلی شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہدہشت گردی کو اسلام سے نہ جوڑا جائے۔

بلاگرز کا تعلق مذہبی حلقے سے نہیں، سلمان رشدی بھی مذہبی نہیں تھا،مگر یہ لوگ شدت پسندی کو عام کرنے والے ضرور ہیں،فوجی عدالتوں کے قانون سے مذہبی دہشت گردی کو نکال کر سیکولر انتہا پسندی کو شامل کیا جائے،اسلام امن و محبت کی دعوت دیتا ہے،کوئی بھی رد عمل کسی نا پسندیدہ عمل کی وجہ سے رونما ہوتا ہے، سینیٹ کی قرارداد اہمیت کی حامل ہے،گستاخانہ مواد پھیلانے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے،اس طرح کا مواد جذباتی طور پر انتشار پیدا کرتا ہے۔

گستاخانہ مواد پھیلانے والوں کے سہولت کاروں کے خلاف بھی کاروائی کی جائے، ایک بڑے آدمی کو کچھ کہہ دیا جائے تو جذبات میں مکے ،گھونسے اور گالیاں چل جاتی ہیں مگر رسول اللہ کی شان میں کوئی کچھ بھی کہہ دے تو پھر ان جذباتی لوگوں کو کچھ بھی محسوس نہیں ہوتا ہے، بے ضمیر لوگ دنیاوی آقائوں کے لئے تائو کھاتے ہیں مگر دین و دنیا اور آخر ت کے قائد سید المرسلین کی شان میں کوئی گستاخی سننے کو ملے تو نظر انداز کردیتے ہیں۔

شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ امریکی بل کے جواب میں قومی اسمبلی و سینیٹ میں بھی قرارداد پیش کی جائے کہ امریکہ دنیا بحر میں دہشت گردوں کا سہولت کار ہے،اور مسلم دنیا میں لاکھوں مسلمانوں کا قاتل ہے، امریکی کانگریس نے ہمیشہ پاکستان کے مخالف قوانین پیش کیے اور دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں پاکستان کی بیس سالہ خدمات کو نظر انداز کیا۔

اس سے پہلے کے امریکی ایوان میں پاکستان کو دہشت گردی کا کفیل قرار دینے پر بحث شروع ہو، پاکستان کے دفتر خارجہ کو شدید ترین احتجاج ریکارڈ کروانا چاہیے اور قومی اسمبلی و سینیٹ میں امریکہ کے خلاف قرارداد پیش کی جائے، امریکہ نے عراق میں کیمیل ہتھیار کا الزام لگا کر حملہ کیا اور دس لاکھ سے زائد بے گناہ مسلمانوں کو شہید کیا،افغانستان کو پتھروں کے زمانے میں بھیج دیا گیا۔

لیبیا میں ایٹمی ہتھیار کا الزام لگا کر حملہ کیا اور ایک لاکھ سے زائد لیبیائی مسلمانوں کو شہید کیا، اصل دہشت گرد امریکہ ہے

نورانی میڈیا سیل جمعیت علماء پاکستان