دہشت گردی اور اسلام کو ایک ہی پلڑے میں رکھنا غلط ہے۔ پوپ فرانسس

Pope Francis

Pope Francis

پولینڈ (جیوڈیسک) عیسائیوں کے کیتھولک فرقے کے روحانی رہنما پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور اسلام کو ایک ہی پلڑے میں رکھنا غلط ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر میں اسلامی تشدد پر بات کرتا ہوں تو مجھے کیتھولک تشدد پر بھی بات کرنا چاہیے۔

کیتھولک کلیسا کی طرف سے 2 سال میں ایک دفعہ منعقدہ عالمی یوتھ ڈے کی مناسبت سے 27 سے 31 جولائی کو پولینڈ کے دورے کے دوران پوپ فرانسس نے فرانس میں ایک کلیسا پر حملے میں ایک راہب کی ہلاکت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ دنیا ایک جنگ کی حالت میں ہے لیکن یہ جنگ بین الادیان جنگ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب اسلامی تشدد کی بات کی جاتی ہے تو یہ چیز مجھے اچھی محسوس نہیں ہوتی۔ کیوں کہ اٹلی میں اگر کوئی اپنی منگیتر کو یا ساس کو قتل کر دیتا ہے تو یہ عیسائی بھی دینی رسومات سے گزر کر عیسائیت میں داخل ہونے والے افراد ہیں۔

اگر اسلامی تشدد کی بات کی جائے تو عیسائی تشدد کی بات بھی اٹھتی ہے ۔ ادیان میں شدت پسند ایسے گھل مل گئے ہیں کہ جیسے ایک فروٹ سلاد میں سب پھل شامل ہو جاتے ہیں۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ تقریباً تقریباً ہر دین میں ایک چھوٹا متعصب گروپ ہمیشہ موجود رہا ہے۔ یہ گروپ ہم میں بھی موجود ہے۔

پوپ نے کہا کہ اسلام کو تشدد کا دین کہنا درست نہیں ہو گا۔ متعصب گروپ موجود ہیں مثال کے طور پر نام نہاد گروپ’ داعش’۔ لیکن اسلام کو ایک کُل کی شکل میں تشدد کا دین کہنا مبنی بر حقیقت نہیں ہو گا، ایسا نہیں کہا جا سکتا ایسا کہنا درست نہیں ہو گا۔