دہشت گردوں کے خلاف کارروائی سے امریکی وفود کو آگاہ کیا: آصف غفور

Major General Asif Ghafoor

Major General Asif Ghafoor

اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ تمام دہشت گردوں بشمول حقانی نیٹ ورک کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی گئی ہے اور اس بارے میں حال ہی میں پاکستان دورہ کرنے والے امریکی وفود کو بھی آگاہ کیا گیا ہے۔

اُن کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا جب طویل مشاورت کے بعد امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ افغانستان اور جنوبی ایشیا سے متعلق اپنی نئی پالیسی کا اعلان کرنے جا رہے ہیں۔

توقع کی جا رہی ہے کہ اس حکمت عملی میں پاکستان سے متعلق بھی ترجیحات کا تعین کیا جائے۔

اس بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ نئی پالیسی کے اعلان سے قبل اُس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا جا سکتا۔

البتہ اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک خودمختار ملک ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔

میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ’’ہم نے پاکستان کا دورہ کرنے والے امریکی وفود سے بہت کھل کر بات کی اور اُنھیں بتایا کہ پاکستان نے کس طرح دہشت گردوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی۔‘‘

فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں شدت پسندوں کی پناہ کا کوئی منظم ڈھانچہ اب موجود نہیں ہے اور حقانی نیٹ ورک سمیت تمام دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے جب کہ امریکی وفود کو بھی کچھ شواہد دیئے گئے۔

’’جہاں تک یہ باتیں ہو رہی ہیں کہ پاکستان (سے متعلق) کوئی سخت پالیسی آئے گی، تو پاکستان ایک خودمختار ملک ہے اور پاکستان نے جو بھی فیصلہ کرنا ہے وہ پاکستان کے مفاد میں لینا ہے۔ پہلے پاکستان کا مفاد ہے اور اس مفاد کے اندر رہتے ہوئے باقی خطے اور دنیا مفادات ہیں۔‘‘

فوج کے ترجمان نے پیر کو نیوز کانفرنس میں بتایا کہ 15 جولائی کو افغان سرحد سے ملحق پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی کی دور افتادہ وادی، راجگال میں دہشت گردوں کے خلاف شروع کیا گیا فوجی آپریشن ’خیبر فور‘ مکمل ہو گیا ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ 250 مربع کلو میٹر کا علاقہ صاف کروا لیا گیا ہے اور اس دوران اُن کے بقول اس آپریشن کے دوران تمام ممکنہ وسائل استعمال کیے گئے۔

میجر جنرل آصف غفور نے بتایا کہ آپریشن خیبر فور کے دوران دو فوجی ہلاک اور چھ زخمی ہوئے جب کہ 52 دہشت گرد مارے گئے۔

اُن کا کہنا تھا کہ سرحد پار افغانستان میں تعینات ’زلیورٹ اسپورٹ مشن‘ سے بھی اس آپریشن سے متعلق رابطہ رہا اور اُنھوں نے سرحد کی دوسری جانب نگرانی بڑھائی اور دہشت گردوں کی آمدورفت کو روکا۔

پاکستان فوج کے مطابق وادی راجگال میں 91 نئی چوکیاں بھی بنائی گئی ہیں تاکہ پاک افغان سرحد پر نگرانی کو بہتر بنایا جا سکے۔