کراچی کی خبریں 24/10/2016

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) انصاف اللہ کی صفت ہے اور مسند انصاف پر فائز ہونے کا مطلب یہ ہے کہ انسان اللہ کی عطا کردہ صفت انصاف کی قدرت کو اللہ کی رضا کے عین مطابق استعمال کرتے ہوئے انصاف کرے اور انصاف کی راہ میں کسی خوف ‘ لالچ ‘ مفاد ‘ جانبداری یا قربا پروری کو کسی بھی راہ حائل نہ ہونے دے گو پاکستان میں مسند اقتدار پر براجمان ہونے والے تمام منصف نہ اپنے منصب کی ادائیگی میں پوری طرح سے ناکام دکھائی دیئے ہیں اور نہ ہی سو فیصد کامیاب نظر آتے ہیں جس کی وجہ سے عدالتی نظام آدھا تیتر آدھا بٹیر کی شکل اختیار کئے ہوئے ہے اور عدلیہ کے تاخیری فیصلوں کے باعث عوام کے اعتماد و بے اعتباری کے درمیان جھول رہا ہے چیف جسٹس آف سپریم کورٹ کی جانب سے پانامہ لیکس پر فریقین کو نوٹس جاری کئے جانے کے بعد یہ موقع از خود پیدا ہوگیا ہے کہ عدلیہ پانامہ لیکس میں شامل تمام ملزمان کیخلاف کاروائی کرتے ہوئے ملک و قوم کو نقصان پہنچانے والوں کو نشان عبرت بناکرقوم میں عدلیہ کے اعتبار و وقار کو پھر سے بحال کریں بصورت دیگر عدلیہ کی انصاف میں ناکامی ‘ عوامی مایوسی کا باعث بنتی ہے اور عوامی مایوسی جمہوریت کی بساط لپیٹ دیتی ہے جبکہ ان حالات میں قومی و عوامی مفادات کی بجائے جمہوریت کے تحفظ کی فوج کی کوشش خانہ جنگی کا باعث بن جاتی ہے جس سے ریاست جغرافیائی تغیرسے دوچار ہوجاتی ہے اسلئے اب پاکستان کو ایسے خطرات سے بچانے کیلئے چیف جسٹس آف پاکستان کو ہر حال میں احتساب اور انصاف کرنا ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کشمیر جاری بھارتی مظالم ‘ پاکستان میں دہشتگردوں کی بھارتی سرپرستی اور سرحدوں پر بھارتی اشتعال انگیزی و پاکستان کیخلاف بھارتی سازشوں کے پیش نظر بھارت سے نفرت اور اس کا مکمل بائیکاٹ حب الوطنی کا تقاضہ ہے جبکہ اسی تقاضہ کے پیش نظر پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ( پیمرا ) نے بھارتی نشریات و چینلز اور فلموں کی نمائش پر پابندی عائد کی جسے پاکستان کے تمام طبقات کی جانب سے سراہتے ہوئے اس کی بھرپور پذیرائی اورا س پر مکمل عملدرآمد کیا گیا مگر بعض ناعاقبت اندیشوں کی جانب سے بھارتی نشریات جاری رکھنے پر پیمرا کی جانب سے ان کیخلاف کاروائی یقینا مستحسن اقدام ہے مگر صرف آلات کی ضبط کرلینے سے بھارت پرستی کے اس رجحان کو ختم نہیں کیا جاسکتا اس کیلئے ضرورت بھارتی مواد نشر کرنے والوں کیخلاف سخت ترین کاروائی کی ہے کیونکہ حب الوطنی سے عاری ذاتی مفادات کی خاطر ملک وقوم سے دغا کرنے اور قانون و آئین دھجیاں بکھیرنے والے ہر فرد کیخلاف غداری کا مقدمہ چلایا جانا چاہئے چاہے وہ بھارتی نشریات دکھانے والے کیبل آپریٹرز ہوں ‘ بیرون ملک آف شور کمپنیاں بنانے والے ملک و قوم دشمن ہوں ‘ طن عزیز کیخلاف نعرے لگانے والے غدار ہوں یا اختیارواقتدار کے سہارے عوام پر ریاستی لشکر کشی سے ناحق خون بہانے اور کرپشن و کمیشن کیلئے آئین و قوانین کو اپنے مفادات کے تابع بنانے کی سازشیں کرنے والے حکمران ہوں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) آج شام 5 بجے نامزدگی فارم کے حصول کی مہلت ختم ہوجائے اسلئے جونا گڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن کے انتخابات برائے 2016ءمیں حصہ لینے کے خواہشمند آج شام 5بجے سے قبل جونا گڑھ فیڈریشن کے الیکشن کمیشنر امیر علی پٹی والا کے دفتر واقعہ جہانگیر روڈ تین ہٹی چوک متصل درگاہ نوری شاہ بابا سے حاصل کرلیں ۔ جونا گڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن کے قائم مقام سیکریٹری جنرل سلیم لودھی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ انتخابی شیڈول کے مطابق فیڈریشن کے انتخابات کیلئے فارم نامزدگی 20 اکتوبر تک جاری ہونے تھے جبکہ پولنگ کیلئے 30 اکتوبر کی تاریخ مقرر کی گئی تھی مگر جماعتوں کے اصرارو مطالبہ پر فارم نامزدگی کے اجرا ¿ میں 5 روزہ توسیع کی گئی جس کی معیاد آج شام 5بجے ختم ہوجائے گی جس کے بعد کوئی فارم نامزدگی جاری نہیں کیا جائے گا جبکہ اب تک ایک درجن سے زائد افراد اپنی جماعتوں کے تحریری اجازت نامے جمع کراکر الیکشن کمشنر سے فارم نامزدگی حاصل کرچکے ہیں اور توقع ہے کہ آج بھی تقریبا اتنے ہی لوگ فارم نامزدگی وصول کریں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی فرزند جونا گڑھ اقبال چاند اور این جی پی ایف کے چیئرمین عمران چنگیزی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں براہمداغ بگٹی کے دو کمانڈروں سمیت 43 علیحدگی پسندوں کا ہتھیار ڈالنااور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے ہوئے قومی دھارے میں شامل ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ بلوچستان ‘ کراچی ‘ وانا ‘ وزیرستان سمیت پاکستان کے کسی بھی صوبے ‘ علاقے ‘ شہر یا گاوں کا کوئی شہری پاکستان کا دشمن نہیں بلکہ دشمن وہ نظام ہے جو بالادست طبقات کو کمزوروں کے استحصال کا حق دیکر ان پر ظلم کیساتھ ظلم کیخلاف آوازاٹھانے والوں کو غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹنے کا اختیار بھی دیتا ہے جس کی وجہ سے حق کیلئے آواز اٹھانے والے کمزور ومایوس طبقات باآسانی حقوق کے حصول اور استحصالی نظام سے آزادی کے نام پر دشمنوں کے آلہ کار بن جاتے ہیں اسلئے ضروری ہے کہ پاکستان سے اس نظام کا خاتمہ کیا جائے جس میں غدار پیدا کرنے ‘ غدار بنانے ‘ غداری کرانے اور غدار پالنے والے تو محب وطن کہلاتے ہیں مگر حق مانگنے والے غدار قرار دیکر ماردیئے جاتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیرعلی سولنگی ‘ پنجاب کے صوبائی صدر ملک نذیر سولنگی اورسولنگی اتحاد کے سینئر رہنماوں وعمائدین نے کہا ہے کہ کرپشن وطن عزیز کا سب سے بڑا مسئلہ اور دہشتگردی کی بنیاد ہے اسلئے کرپشن کا خاتمہ کئے بغیر دہشتگردی سے مکمل نجات کا خواب کبھی تعبیر نہیں پاسکے گا جبکہ یہ بھی حقیقت ہے کہ کرپشن کی وجہ سے ہی وطن عزیز مسائل ‘ مصائب ‘ بحرانوں کا شکار اور غربت ‘ بیروزگاری ‘ جہالت و بیماری کے دلدل میں دھنسا ہوا ہے جس کے ذمہ دار وہ تمام افراد ہیں جو کہیں نہ کہیں اپنے رتبے ‘ عہدے اور اختیارات کے ذریعے ملک و قوم کو نقصان پہنچانے میں ملوث رہے ہیں اس لئے کرپشن میں شامل ہر فرد کا مکمل احتساب اور اسے لوٹی گئی دولت کی پائی پائی کی وصولی قومی مستقبل کیلئے ضروری ہی نہیں بلکہ عدلیہ کا آئینی فریضہ بھی ہے اسلئے ملک وقوم کو نقصان پہنچاکر بیرون ملک رقوم کی منتقلی کے ذریعے آف سور کمپنیاں بنانے والوں کونشان عبرت بناکر عدلیہ کو ایسے احتساب و انصاف کی بنیاد رکھنی ہوگی جس کے خوف سے پھر کبھی کوئی کرپشن ودھاندلی یا ملک وقوم کو نقصان پہنچانے کا تصور بھی نہ کرسکے۔