وقت آیا تو نواز شریف سے حساب لیں گے، آصف زرداری

Asif Zardari

Asif Zardari

ابشاہ (جیوڈیسک) پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہم نے نواز شریف کی حکومت بچائی لیکن انہوں نے اچھا صلہ نہیں دیا اور وقت آیا تو ان سے حساب لیں گے۔

نوابشاہ پریس کلب میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ نواز شریف 18ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں، نواز شریف کی حکومت ڈیڑھ سال میں ختم ہونے والی تھی جسے ہم نے بچایا کیونکہ حکومت ختم ہوتی تو کرسی کا کھیل شروع ہوجاتا، لیکن نواز شریف نے اچھا صلہ نہیں دیا، وقت آیا تو ان سے حساب لیں گے ،ان سے الیکشن میں مقابلہ ہوگا، وہ بھی اپنے گُرآزمائیں ہم بھی آزمائیں گے۔

آصف زرداری نے کہا کہ ہم ہر کام پاکستان کے فائدے میں کرتے ہیں، ذاتی مفاد کے لیے نہیں، پاکستان کی موجودہ صورت حال کو پیپلز پارٹی ہی سنبھال سکتی ہے، پیپلز پارٹی بہت بڑی طاقت ہے جس کی لوگوں کو سمجھ نہیں آرہی۔
دوسری جانب نوڈیرو ہاؤس میں پیپلز پارٹی کے رہنما بیریسٹر عامر حسن سے ملاقات کے دوران آصف زرداری نے کہا کہ نواز شریف جمہوریت اور ملک کیلئے نہیں اپنی ذات کیلئے سیاست کرتے ہیں جب کہ ہم اپنی ذات اور سیاسی مفادات سے بالاتر ہوکر ملک اورآئندہ نسلوں کیلئے سیاست کرتے ہیں، ہم نے بہت کوشش کی کہ نواز شریف ٹھیک ہوجائیں اور جمہوریت کے لئے سیاست کرے، ہم نے جمہوریت کی خاطر نواز شریف سے مفاہمت بھی کی لیکن نواز شریف نہ سدھر سکے، ہم نے نواز شریف کو بار بار بچایا لیکن انہوں نے ہماری پیٹھ میں چھرا گھونپا۔

سابق صدر مملکت کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اداروں کو مضبوط اور نواز شریف نے کمزور کیا،نواز شریف کو اس بات کی فکر ہے اور نہ ادراک کہ ادارے کمزور ہوئے تو ملک کا کیا حشر ہوگا، ہمیں اندازہ ہے کہ ادارے کمزور ہوں گے تو پاکستان کا حال افغانستان جیسا ہو جائے گا، نواز شریف کی دولت اور اولاد باہر ہے وہ خود بھی بھاگ جائیں گے لیکن ہم کہاں جائیں گے، ہمیں اکیس کروڑ عوام کے ساتھ رہنا ہے۔

آصف زرداری نے کہا کہ نواز شریف نے ساڑھے چار سال میں پاکستان کو تنہا کر دیا، وزیر خارجہ تک نہ لگایا، اب جو وزیرخارجہ ہے انہیں سفارتکاری کے آداب تو کیا الف ب بھی نہیں معلوم، ہمارے دور میں خطے کے ممالک پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوتے تھے، یہ ہماری خارجہ پالیسی تھی کہ پاکستان ایران اور افغانستان ہاتھ ملا کر کھڑے ہوتے تھے، آج وہی ممالک بھارت کے ساتھ ہاتھ ملا کر کھڑے ہیں۔