آج 44 کھرب 54 ارب روپے کے بجٹ کی منظوری کا امکان

Meeting

Meeting

لاہور (جیوڈیسک) آئندہ مالی سال کے بجٹ کا حجم چار ہزار چار سو چون ارب روپے ہونے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق دفاع کیلئے نو سو بیس ارب، انکم سپورٹ پروگرام کیلئے ایک سو سات ارب رکھنے کی تجویز ہے۔ ٹیکس آمدن تین ہزار چھ سو چھ ارب، نان ٹیکس آمدن ساڑھے نو سو ارب روپے سے زائد رکھنے کا امکان ہے۔

بارہ سو ساٹھ ارب روپے خسارے کی نذز ہو جائیں گے۔ مجموعی طور پر ساڑھے پندرہ سو ارب روپے قرضوں اور سود کی ادائیگی پر خرچ ہو سکتے ہیں۔ بجلی سمیت دیگر شعبوں کیلئے سبسڈی کی مد میں ایک سو اٹھاون ارب رکھنے کی تجویز ہے۔

دوسری جانب وزیر خزانہ نے ٹیکسٹائل سمیت 5 برآمدی سیکٹرز پر ڈیوٹی کی چھوٹ برقرار رکھنے کی یقین دہانی کرا دی۔ ذرائع کے مطابق یہ یقین دہانی اسحاق ڈار سے اپٹما کے عہدیداروں کی ہونے والی ملاقات میں کرائی گئی۔

ایف بی آر حکام نے ٹیکسٹائل، سرجیکل، کارپٹ، اسپورٹس گڈز اور لیدر سیکٹرز پر زیرو ریٹیڈ کا درجہ ختم کر کے ایک سے دو فیصد ڈیوٹی لگانے کی سفارش کی تھی۔ ڈیوٹی کی چھوٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ ٹیکسٹائل سمیت دیگر شعبوں کی کم ہوتی برآمدات کے باعث کیا گیا۔