فیصل آباد کی خبریں 25/7/2016

Faisalabad

Faisalabad

فیصل آباد : انجمن تاجران سٹی الائیڈگروپ کے صدر پرویزاقبال کموکا’ چیئرمین ظفر اقبال سندھو ‘ میاں تنویر ریاض و دیگر عہدیداران ‘ طارق محمود قادری’ رانا خالدمحمود ‘ شیخ زاہد’ چوہدری عبدالحمید ‘ مرزا دائود ابراہیم’ ملک اکبر حیات’ رانا عبدالحمید ‘ میاں عابد’ شکیل عابدبھٹی اورعرفان منج نے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کے اس اعلان پر کہ مزید علاقائی بنچ نہیں بنائے جائیں گے پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب بھی کوئی نیا چیف جسٹس ہائی کورٹ میں تعینات ہوتا ہے تو سب سے پہلے لوگوں کو تیز ترین’ سستا اور گھر کی دہلیز پر انصاف کی فراہمی کا نعرہ لگاتا ہے مگر گزشتہ 30 برسوں میں کوئی بھی یہ نعرہ یا دعویٰ پورا نہیں کرسکا ‘ فیصل آباد ڈویژن جس کی آبادی سوا کروڑ سے بھی تجاوز کرچکی ہے اوراس وقت لاہور ہائی کورٹ میں 46 فیصد مقدمات صرف اسی ڈویژن سے ہیں اس کو ہائی کورٹ بنچ کی اشد ضرورت ہے کیونکہ اگر کوئی سائل ایک تاریخ پیشی پر لاہور جائے تو 5 سے 10 ہزار روپے معمولی خرچہ آجاتا ہے جبکہ دیگر اخراجات اس سے ہٹ کر ہیں ‘ سکھراور حیدرآباد ‘ جڑواں ڈویژن ہیں اور دونوں کی آبادی سوا کروڑ نہیں ہے مگردونوں ڈویژنز میں بنچ ہے اس لیے چیف جسٹس کسی بھی قسم کی ضد کرنے کی بجائے فیصل آباد کو ہائی کورٹ بنچ دیں ورنہ تاجر برادری بھی وکلاء تحریک کا حصہ بن کر احتجاج کے لیے کسی بھی حد تک چلی جائے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

فیصل آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر اسد معظم نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے انتخابات میں دھاندلی ضرور ہوئی ہے مگر عمران خان نے شکست تسلیم کرتے ہوئے (ن) لیگ کو مبارکباد پیش کرکے ڈگمگاتی جمہوریت کو سہارا دینے کی جو کوشش کی ہے وہ قابل تعریف و تحسین ہے اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ میاں نوازشریف کسی صورت بھی امپائرکو ساتھ ملائے بغیر کوئی میچ نہیں جیت سکتے ‘ آزاد کشمیر کے انتخابات میں پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد جب ٹی وی چینلز پر رزلٹ آنا شروع ہوئے تو لاتعداد حلقوں میں تحریک انصاف کے امیدواران آگے جبکہ (ن) لیگ تیسرے چوتھے نمبر پر تھی تاہم اندھیرا چھاتے ہی سب کچھ بدل دیا گیا ‘ حقائق معلوم ہونے کے باوجود عمران خان نے بڑے پن کا ثبوت دیا اور ملک کو کسی بھی نئے بحران میں مبتلا ہونے سے بچایا’ پیپلزپارٹی کا نتائج تسلیم نہ کرنا اوراحتجاج کرنے کا اعلان کرنا ان کی ذاتی سوچ ہے تحریک انصاف نے آزاد کشمیر کے انتخابات کے نتائج کو نہ چاہتے ہوئے بھی تسلیم کر لیا ہے اور ہم اپنے فیصلے پر الحمد للہ قائم ہیں۔