سانحے مبارک ہوں

مسافتوں کے نئے سلسلے مبارک ہوں
تمہیں بھی میری طرح رتجگے مبارک ہوں

جو اشک بن کے فروزاں ہیں آج آنکھوں میں
وہ چاہتوں کے حسیں مشغلے مبارک ہوں

ہم ایسے تِیرہ نصیبوں کو بزمِ ہستی میں
یہ سارے لطف و کرم وقت کے مبارک ہوں

غریبِ شہر کی حالت پہ ہنسنے والوں کو
امیرِ شہر کے سب چونچلے مبارک ہوں

اے آنے والے تجھے ہر خوشی میسر ہو
اے جانے والے تجھے سانحے مبارک ہوں

جو ساحلوں پہ کھڑے ہاتھ مَلتے رہتے ہیں
ہم ان سے کیسے کہیں فاصلے مبارک ہوں

Sahil Munir

Sahil Munir

تحریر: ساحل منیر