سچ پوچھیے

خوش نصیب ہیں جوتمہیں یادکرتے ہیں
دل کی ویران بستی کوآبادکرتے ہیں

غرور وتکبرکی سزاہے یہ دنیا میں
نہیں دیکھ سکتے جنت خود ایجاد کرتے ہیں

آجائو سرورکونین کی غلامی میں ابھی
غلاموںکوہرغلامی سے آزادکرتے ہیں

لاتے ہیں تشریف مصطفی ان کے گھرمیں
اپنے گھرمیں جومنعقدمیلادکرتے ہیں

جہاں سے بھی پکارتے ہیں آڑے وقت میں
ہرمشکل میں دیوانوں کی امدادکرتے ہیں

رسول کی خوشی میں اللہ کی خوشی ہے
بھیج کے دروددونوںکوشادکرتے ہیں

دیتا ہے اولادخالق کائنات مگراللہ والے
اسی کی عطاء سے صاحب اولادکرتے ہیں

مسترد کردیتے ہیں خواہشات جونفس کی
حقیقت میں وہی لوگ بڑاجہادکرتے ہیں

گزرتا نہیں وقت جن کااطاعت مصطفی میں
سچ پوچھیئے زندگی اپنی وہ بربادکرتے ہیں

حشرہوگامحبت کرنے والوں کے ساتھ
بتائوانہیںجوغیروں سے اتحادکرتے ہیں

عمل ہے ان کادین نبی پرصدیق
اللہ کے حقوق اداحقوق العبادکرتے ہیں

Sad Girl

Sad Girl

تحریر : محمد صدیق پرہار