ٹرمپ کو ہیلری پر برتری، امیدواروں کی مہم میں تیزی

Trump and Clinton

Trump and Clinton

امریکہ (جیوڈیسک) امریکی صدارتی الیکشن میں ایک ہفتے سے بھی کم وقت رہ گیا ہے اور ایک نئے نیشنل پول کے مطابق پہلی بار رپبلیکن جماعت کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک پوائنٹ کی برتری حاصل ہو گئی ہے۔

نئے نیشنل پول کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کو ڈیموکریٹ جماعت کی صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن پر ایک پوائنٹ کی سبقت حاصل ہے۔ اے بی سی پول میں ٹرمپ کو 46 فیصد اور ہیلری کو 45 پوائنٹس ملے ہیں۔

آٹھ نومبر کو ہونے والے انتخابات سے قبل دونوں امیدواروں نے اپنی مہم جوئی تیز کر دی ہے۔ دونوں امیدواروں نے بدھ کو اہم انتخابی ریاستیں فلوریڈا، پنسلوینیا اور وسکونسن کے دورے کیے۔

تاہم ورلڈ نیوز امریکہ کی پریزینٹر کیٹی کے کا کہنا ہے کہ اس وقت کیے جانے والے پول صحیح نہیں ہیں اور اس وقت جیتنے کے زیادہ امکانات ہیلری کلنٹن کے ہیں۔

ایف بی آئی نے غیر متوقع طور پر 2001 میں سابق صدر بل کلنٹن کی کی جانے والی تفتیش کے 129 دستاویزات جاری کر دیے ہیں۔

بل کلنٹن نے 2001 میں ڈیموکریٹ جماعت کو عطیہ دینے والے شخص مارک رچ کو صدارتی معافی دی تھی۔ یہ دستاویزات ایف بی آئی نے این بی سی نیوز کی جانب سے فریڈم آف انفارمیشن ایکٹ کے تحت دی گئی درخواست پر عام کیے ہیں۔ یاد رہے کہ یہ تحقیق 2005 میں بند کر دی گئی تھی۔

ہیلری کلنٹن کی ٹیم نے ان دستاویزات کو ایسے وقت منظر عام پر لانے پر سوالات اٹھائے ہیں جب انتخابات میں ایک ہفتے سے بھی کم وقت رہ گیا ہے۔

ہیلری کلنٹن کی مہم نے امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے کلنٹن کی انتخابی مہم نے ان کی ای میل کے استعمال کے متعلق نئی تحقیقات پر ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی پر دوہرے معیار برتنے کا الزام لگایا ہے۔

یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب امریکی میڈیا کے مطابق جیمز کومی نے برملا روس پر امریکی انتخابات میں مداخلت اور مبینہ ای میل ہیکنگ کا الزام لگایا ہے۔

گیلپ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک تازہ سروے کے مطابق 67 فیصد امریکیوں کا کہنا ہے کہ صدر بننے کے لیے ٹرمپ کی شخصیت نہیں ہے اور ان میں قیادت کرنے کی قابلیت نہیں ہے۔

اگرچہ یہ رائے کسی بھی صدارتی امیدوار کے مقابلے میں بہت کم ہے لیکن ہیلری کلنٹن کے بارے میں رائے کچھ زیادہ اچھی نہیں ہے۔

سروے کے مطابق 47 فیصد امریکیوں کے خیال میں صدر بننے کے لیے ہیلری کی شخصیت نہیں ہے اور ان میں قیادت کرنے کی قابلیت نہیں ہے جبکہ 51 فیصد کا کہنا ہے کہ وہ صدر بننے کی اہل ہیں۔