فوج کے ساتھ ملکر پاکستان کی بقاء کی جنگ لڑنے والوں کا کیمپوں میں زندگی گزارنا ظلم ہے، عالم علی

Karachi

Karachi

کراچی : پاکستان کو بنگلہ دیش بنے 45سال بیت گئے مگر وہ پاکستانی جنہوں نے پاک فوج کے ساتھ مل کر پاکستان کی بقاء کی جنگ لڑی وہ آج بھی بنگلہ دیش کے کیمپوں میں مقیم پاکستان آنے کی خواہش لے کر ایڑیاں رگڑ رگڑ کر اپنی زندگی کسمپرسی کے عالم میں گزارنے پر مجبور ہیں۔

یہ بات سائبان سٹیزن کمیونٹی بورڈ کی جانب سے 16دسمبر سقوط ڈھاکہ پر منعقدہ مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے یوسی 4مجید کالونی کے چیئر مین فیروز خان اور عالم علی چیئر مین سائبان سٹیزن کمیونٹی بورڈ نے کہی۔انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ رابطہ ٹرسٹ جو1988میں سابق صدر ضیاء الحق اورسابقہ سیکریٹری رابطہ عالم اسلامی نے قائم کیا ہے اسے بحال کیا جائے۔

محصورین کی منتقلی و آبادکاری کے سلسلہ کو شروع کیا جائے وہ3ہزار خادان جن کو12اگست 1992کو وزیر اعظم پاکستان اور بنگلہ دیش معاہدے کے تحت منتقلی کیلئے شناختی کارڈ جاری کئے تھے۔

انکی پاکستان منتقلی کے انتظامات کیے جائیں اس سلسلہ میں رابطہ ٹرسٹ نے میاں چنوں میں 1ہزار مکانات تعمیر کردیئے ہیں اور مزید 2ہزار مکانات کے فنڈز موجود ہیں اس کی تعمیر کی جائے تاکہ ان خاندانوں کی آبادکاری ہوسکے۔

جاری کردہ
سیکریٹری نشرواشاعت