ترکی کے پارلیمانی انتخابات میں حکمراں جماعت نے برتری حاصل کرلی

Turkey Voting

Turkey Voting

انقرہ (جیوڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کی جماعت جسٹس اینڈ ڈیویلپمنٹ پارٹی نے پارلیمانی انتخابات میں 50 فیصد نشستیں حاصل کرتے ہوئے سادہ اکثریت حاصل کرلی۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق غیرحتمی نتائج کے مطابق اے کے پارٹی نے پارلیمانی انتخابات میں 550 نشستوں میں سے 316 نشستیں حاصل کرلیں جس کے بعد وہ تنہا حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی جب کہ کسی بھی جماعت کو حکومت بنانے کے لئے 276 سیٹیں درکار ہیں۔ اس طرح اے کے پارٹی نے 5 ماہ کے وقفے کے بعد ایک مرتبہ پھرواضح اکثریت حاصل کرلی جب کہ اس سے قبل اے کے پارٹی گزشتہ 13 سال سے بلاشریک اقتدارحکومت کررہی تھی۔

غیرحتمی نتائج کے مطابق انتخابی دوڑمیں شامل ریپبلکن پیپلزپارٹی نے 133، کرد نواز پیپلزڈیموکریٹک پارٹی نے 59 اور نیشنل ایکشن پارٹی نے 42 نشستیں حاصل کیں۔ پارلیمانی انتخابات کے لئے 5 کروڑ 40 لاکھ سے زائد رجسٹرڈ ووٹرز کے لئے ایک لاکھ 75 ہزارپولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے جب کہ ٹرن آؤٹ 86 فیصد رہا۔

دوسری جانب حکمراں جماعت کی نمایاں کامیابی پر ملک بھر میں پارٹی کارکنوں نے جشن منانا شروع کردیا جب کہ وزیراعظم داؤد اوغلو نے اپنے بیان میں کہا کہ آج فتح کا دن ہے ہم آئندہ 4 سال مزید بہتراندازمیں عوام کی خدمت کریں گے۔

واضح رہے کہ رواں سال 7 جون کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں کوئی جماعت واضح اکثریت حاصل نہیں کرسکی تھی اور13 سال اقتدار میں رہنے والی حکمراں جماعت اے کے پارٹی نے بھی صرف 258 نشستیں حاصل کی تھیں جس کے پیش نظر ایک مرتبہ پھر انتخابات کا اعلان کیا گیا۔