ترکی میں ہونے والے سانحے پر غمزدہ ہیں دہشت گردوں نے پاکستان اور ترکی کے خلاف کمر کس لی ہے

Karachi

Karachi

کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ دنیا میں دو اسلامی ممالک ایسے ہیں جن پر تمام عالم کفر کی نگاہیں ہیں اور وہ یہ چاہتے ہیں ان دو ملکوں کاامن و سکون بربار کردیا جائے کیوں یہ دو اسلامی ممالک تمام امت مسلمہ کی قیادت کے اہل ہیں، ترکی اور پاکستان میں کون دہشت گردی کروارہا ہے اور ایسا کیوں ہے یہ سب کو معلوم ہے، اس وقت تین عالمی دہشت گرد یعنی امریکہ، اسرائیل اور انڈیا تمام اسلامی ممالک میں دہشت گردی کی کاروئیوں میں ملوث ہیں، حالیہ تحقیق نے یہ بھی ثابت کیا کہ امریکہ پاکستان اور ترکی کی جاسوس کروارہا ہے۔

اگر حکومتی ترجمان کے مطابق حکومت اس بات کو تسلیم کرتی ہے کہ کشمیر اور فلسطین کی آزادی تک دنیا میں دیر پا امن قائم نہیں ہو سکتا ہے تو پھر حکومت کو اس بارے میں کوئی عملی قدام بھی اٹھانا چاہیے ، او آئی سی کو فعال بنانے اور اقوام متحدہ میں کشمیر و فلسطین کی قرارداد پر عمل کروانے لئے حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ تمام اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں پر دبائو بڑھائے، حکومت کشمیر کی آزادی تک بھارت سے ہر قسم کی تجارت بند کرنے کا اعلان کرے اور تمام بھارتی طینل اور فلموں پر پابندی لگائی جائے، مگر حکومت ایسا کرنے کی جسارت کبھی نہیں کر سکتی ہے کیوں کہ حکومت کے اپنے چہیتے لوگ بھارت سے تجارت میں مصروف ہیں۔

اسلام آباد میں عالمی تحفظ حرمین کانفرنس کے اختتام پر کراچی آمد کے موقع پرمختلف شہروں سے آئے ہوئے علماء کرام و اکابرین سے ملاقاتوں میں اظہار خیال کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ ترکی میں ہونے والے سانحے پر غمزدہ ہیں دہشت گردوں نے پاکستان اور ترکی کے خلاف کمر کس لی ہے، کوئٹہ اور غازینتب میں ہونے حملوں میں مماثلت ہے، تمام اسلامی ممالک کے علماء و اکابرین ایک نظرئے پر متفق ہیں اور وہ یہ ہے کہ اسلامی ممالک کو اب مغرب کی جنگ سے نکلنا ہوگا کیوں کہ اس جنگ میں لاکھوں مسلمانوں کی شہادت اور درجنوں اسلامی ممالک کی تباہی کے باوجود مغربی سامراج نے اسلام اور مسلمانوں کو قبول نہیں کیا ہے، اسلام آباد میں عالمی تحفظ حرمین کانفرنس کے اختتام پر کراچی آمد کے موقع پر شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ کراچی کے مینڈیٹ کے جھوٹے دعویدار بھوک ہرتالی کیپ پر چند درجن لوگوں کے سوانہ لا سکے ، کالعدم جماعت کے کیمپ کا ناکام ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ قوم نے انہیں دھتکار دیا ہے۔

پیپلز پارٹی نے پرانی دوستی نبھاتے ہوئے سابق حلیف کو سیف ایکزٹ دیا ہے، بھوک ہڑتالی کیمپ کی ناکامی کے بعد دہشت گرد جماعت کے پاس اسے ختم کرنے کا کوئی راستہ نہیں تھا، رینجرز اور نیشنل سیکورٹی کونسل کے سربراہ ناصر جنجوعہ سے درخواست کرتے ہیں کہ آپریشن میں مزید تیزی لائی جائے اور جرم کے اڈوں کو کراچی و حید رآباد سمیت سندھ کے تمام شہروں سے ختم کیا جائے، جمعیت علماء پاکستان ملک کے وسیع تر مفاد کے لئے حفاظتی اداروں اور پاک رینجرز کے ساتھ ہے، اس موقع پر جمعیت علماء پاکستان کے صوبائی رہنما ڈاکٹر جاوید اختر نے بھی اظہار خیال کیا۔