ترک فوجی عراق میں عر صہ دراز سے خدمات ادا کر رہے ہیں، وزیر اعظم یلدرم

Ben Ali Yildirim

Ben Ali Yildirim

ترکی (جیوڈیسک) وزیر اعظم بن علی یلدرم نے عراقی انتظامیہ کے باشیقہ کیمپ میں ترک فوجیوں کی موجودگی کے حوالے سے اعلانات کو خطرناک اور اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ عراقی حکومت، پہلے سالہا سال سے پناہ دی گئی اور ہمارے ملک کو نقصان پہنچانے والی دہشت گرد تنظیم کے خلاف اقدامات اٹھائے۔

وزیر اعظم نے انقرہ میں صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ترکی ، بغداد انتظامیہ کے مذکورہ بیانات کے پیچھے کار فرما جواز اور اسباب سے آگاہ ہے اور وقت آنے پر یہ ان کو آشکار کرے گا۔

باشیقہ میں متعین ترک فوجیوں کے دنیا بھر کے سر پر بلا بننے والی دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف جدوجہد کرنے کی یاد دہانی کرانے والے وزیر اعظم نے کہا کہ “اس کیمپ میں 60 کے قریب ملکوں سے داعش کے خلاف جنگ کرنے والے گروہ موجود ہیں۔

عراق کے ساتھ ہمسایہ نہ ہونے والے بھی کئی ملکوں کے فوجی وہاں پر موجود ہیں۔ہمارے فوجی وہاں آج کل نہیں گئے بلکہ ایک طویل عرصے سے وہاں پر فرائض ادا کر رہے ہیں۔ ہم عراقی سر زمین کا احترام کرتے ہیں۔

خطے میں امن و امان کا قیام ہماری ذمہ داری ہے۔ لہذاد بغداد انتظامیہ اولین طور پر وہاں پر ڈھیرے جمانے والے دہشت گردوں کے خلاف کاروائیاں کرے پھر ترکی سے بات کرے ۔ ”

انہوں نے واضح کیا کہ حکومت عراق نے اس معاملے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل تک پہنچایا ہے، پر اقوام متحدہ ایک اجلاس بھی طلب کر سکتا ہے۔