ترکوں کے ہاتھوں آرمینی باشندوں کا قتلِ عام نسل کشی تھی: جرمن پارلیمان

Germany's Parliament

Germany’s Parliament

برلن (جیوڈیسک) جرمنی کی پارلیمان نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پہلی جنگِ عظیم کے دوران عثمانی ترکوں کے ہاتھوں آرمینی باشندوں کا قتلِ عام نسل کشی تھی۔

ترکی نے جرمنی کے ایوانِ زیریں کی اس قرارداد کی سخت مخالفت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات خراب ہو سکتے ہیں۔ ترک صدر طیب رجب اردگان نے کہا ہے کہ اس قرار داد سے ترکی اور جرمنی کے تعلقات خراب ہو سکتے ہیں۔

ترکی کے نو منتخب وزیر اعظم بنالی یلدرم کا کہنا تھا کہ اس قرار داد کے پیچھے نسل پرست آرمینین لابی کا ہاتھ ہے اور اس قرارداد کو پاس کر کے جرمنی ایک تاریخی غلطی کا مرتکب ہوا ہے۔ 1915 میں سلطنت عثمانیہ کی فوج کے ہاتھوں آٹھ لاکھ کے قریب آرمینین قتل ہوئے تھے۔