اقوام متحدہ میں مقبوضہ بیت المقدس پر قرارداد امریکا نے ویٹو کر دی

Security Council

Security Council

نیویارک (جیوڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے متنازع فیصلے کے خلاف مصر کی طرف سے پیش کردہ قرارداد پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں رائے شماری ہوئی۔ اس ووٹنگ میں سلامتی کونسل کے 14 ارکان نے امریکی صدر کے فیصلے کیخلاف ووٹ دیا لیکن امریکا نے آڑے آ کر اسے ویٹو کر دیا۔

مصر کی طرف سے اس قرارداد میں کہا گیا تھا کہ سلامتی کونسل کو امریکی صدر کے اس فیصلے کو مسترد کر دینا چاہیے، جس کے تحت انہوں نے یروشلم کو اپنا دارالحکومت قرار دینے کے اسرائیلی فیصلے کو باقاعدہ طور پر تسلیم کر لیا ہے۔

سلامتی کونسل میں مصری مندوب کی طرف سے یہ قرارداد گزشتہ روز پیش کی گئی تھی۔ غالب امکان یہی تھا کہ یہ قرارداد اس لیے منظور نہیں ہو سکے گی کیونکہ خود امریکا ہی اسے ویٹو کر دے گا۔

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ماہ اعلان کیا تھا کہ ان کی انتظامیہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتی ہے اور اسی لیے امریکا اسرائیل میں اپنا سفارت خانہ بھی آئندہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کر دے گا۔ ٹرمپ کے اس اعلان کے بعد کئی مسلم اکثریتی ممالک میں وسیع تر عوامی مظاہرے شروع ہو گئے تھے۔