اقوام متحدہ کی یورپی ممالک سے تارکین وطن کے لیے اپنی سرحدیں کھولنے کی اپیل

UNO

UNO

جینوا (جیوڈیسک) اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ تارکین وطن کا مسئلہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس کو حل کرنے کے لئے تقریباً 2 لاکھ کے قریب تارکین وطن کو یورپی ممالک پناہ دیں اور اپنی سرحدیں تارکین وطن کے لئے کھول دیں۔

گزشتہ روز شامی بچے ایلان کی ترکی کے ساحل سے سے ملنے والی لاش کی تصاویر نے نہ صرف عالمی ضمیر کو بری طرح جھنجھوڑ ڈالا ہے بلکہ دنیا بھر میں سخت گیر حکمرانوں کے دلوں کو بھی دہلا دیا ہے اسی حوالے سے اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے مہاجرین نے یورپی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ لیبیا،عراق اور بالخصوص شام کے 2 لاکھ سے زائد تارکین وطن کو اپنے اپنے ممالک میں پناہ دیں اور انہیں بہتر سے بہتر رہائش کی سہولیات فراہم کی جائیں جب کہ یورپی ممالک اپنی سرحدیں تارکین وطن کے لیے کھلی رکھیں اور ان کی مدد کریں۔

ایک پریس کانفرنس میں اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے مہاجرین انتونیو گوتیریش کا کہنا تھا کہ تارکین وطن کے اس مسلے پر ہمیں اس وقت انتہائی غیر معمولی حالات کا سامنا ہے لہٰذا ان کی امداد کے لیے غیر معمولی اور مثبت رد عمل کی توقع رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ سمندر میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے 3 سالہ شامی بچے کی تصویر منظر عام پر آنے کے بعد برطانوی وزیرِ اعظم ڈیوڈ کیمرون نے برطانیہ میں ہزاروں شامی پناہ گزینوں کو پناہ دینے کا اعلان کیا ہے۔