امریکا میں 2012 میں ہونیوالا جعلی ڈگری اسکینڈل دوبارہ سر اٹھانے لگا

Fake Degree Scandal

Fake Degree Scandal

واشنگٹن (جیوڈیسک) 2012 میں امریکی شہر ڈیٹرائیٹ Detroit میں مقامی عدالت نے جعلی ڈگری کیس میں جعلساز کمپنی کو متاثرین کی جانب سے ادا کیے گئے 22 ملین ڈالر واپس کرنے کا حکم دیا تاہم جعلساز کمپنی امریکا سے باہر ہونے کے سبب رقم واپس نہیں مل سکی۔

اب ایگزیکٹ کا جعلی ڈگری اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد اس کیس کے وکلاء نے اب دوبارہ امریکی حکومت سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ وکلاء کا کہنا ہے کہ اب امریکا کے پاس کارروائی کے لیے کافی جواز موجود ہیں۔ وکلاء کے مطابق جعلسازوں نے امریکی میل ، انٹرنیٹ، اور فون لائنیں استعمال کیں۔ جان کیری اور ہیلری کلینٹن کے نام اور دست خط بھی استعمال کیے گئے ۔ اس لیے امریکی حکومت کو کارروائی کرنی چاہیے۔

وکلا کا کہنا ہے کہ جعلی ڈگریوں کا مقدمہ بلفورڈ ہائی سکول اینڈ یونی ورسٹی کے خلاف دائر کرایا گیا تھا جو آن لائن لوگوں کو دھوکا دے رہی تھی۔ کیس کی سماعت کے دوران ایک شخص ویڈیولنک کے ذریعے کراچی سے پیش ہوا تھا تاہم بعد میں وہ کیس چھوڑ کر بھاگ گیا تھا۔ دونوں وکلاء کا تعلق آکلینڈ سے ہے ۔ انھوں نے امریکی حکومت اور تمام سیکورٹی ایجنسیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ کہ وہ ایگزیکٹ کے خلاف کارروائی شروع کریں۔