امریکا اور اسرائیل نے جارحانہ رویہ اپنا رکھا ہے،ایران

Jawad Zarif

Jawad Zarif

ویلنگٹن (جیوڈیسک) ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہاہے کہ کوئی اْن کے ملک پر حملہ کرے گا تو اْسے جوابی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے نیوزی لینڈ انسٹیٹیوٹ برائے بین الاقوامی امور میں خطاب کے بعد شرکاء کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے واضح کیا کہ ایران اپنے دفاع کا حق رکھتا ہے اور اگر کوئی اتنا پاگل ہوا کو وہ ایران پر حملہ کرے تو اْس کو روایتی ہتھیاروں کے ساتھ مؤثر جواب دیا جائے گا۔

ایرانی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ ایران کو روایتی ہتھیار استعمال کرنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی کیونکہ اْن کے ملک کو یقین ہے کہ جنگ میں سراسر نقصان ہوتا ہے۔ جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ میزائلوں پر اسرائیل مخالف عبارت درج تھی تو ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے ملک سے باہر ہیں اور جب وہ واپس پہنچیں گے تو اِن رپورٹوں بارے معلومات حاصل کر کے کچھ کہہ سکیں گے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو اور امریکی صدر باراک اوباما نے اِس صورت حال میں جارحانہ رویہ اپنا رکھا ہے۔انھوں نے کہا کہ شرکاء نیتن یاہو سے پوچھیں کہ وہ ایران کے خلاف ہتھیار استعمال کرنے کی دھمکی کیوں دیتے ہیں ۔ اسی طرح صدر اوباما بھی آئے روز ایران کے خلاف ہتھیار استعمال کرنے کی بات کرتے ہیں۔

جواد ظریف نے یہ بھی واضح کیا کہ اْن کا ملک آسٹریلیا سے ایرانی مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی کے لیے تیار نہیں ہے۔ اِس مناسبت سے ایران نے آسٹریلیا کی اْن امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے جن کے تحت وہ تہران حکومت کے ساتھ ایک ڈیل طے کر کے ہزاروں ایرانیوں کو واپس بھیجنا چاہتا ہے۔ ظریف نے واضح کیا کہ کسی مجرم کو ایران قبول نہیں کریگا۔