امریکا نے سعودی عرب کو کلسٹر بم کی فراہمی بند کردی

Cluster Bomb

Cluster Bomb

نیو یارک (جیوڈیسک) امریکا نے سعودی عرب کی سربراہی میں اتحادی ممالک کی جانب سے یمن کے شہری علاقوں میں بمباری پر کلسٹر بموں کی فراہمی روک دی ہے۔

امریکی جریدے ’’فارن پالیسی‘‘ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس نے خاموشی سے اپنے اتحادی سعودی عرب کو کلسٹر بم کی فراہمی منسوخ کر دی ہے، کلسٹر بم کی فراہمی کو اِن اطلاعات کے موصول ہونے کے بعد روکا گیا کہ یمن میں حوثی باغیوں سے نبردآزما سعودی عرب کی قیادت والا اتحاد شہری علاقوں میں یہ متنازع آتشیں مواد استعمال کر رہا ہے۔ امریکا کی جانب سے کلسٹر بموں کی فراہمی کی منسوخی سے قبل انسانی حقوق کی تنظیم ’ہیومن رائٹس واچ‘ نے بھی اپنی رپورٹ میں یمن کے شہری علاقوں پر کلسٹر بم گرائے جانے کا دعویٰ کیا تھا۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ 2015 کے دوران سعودی عرب کی قیادت میں اتحادی افواج نے یمن کے شمال مغربی علاقے حجہ میں کلسٹر بموں سے کم از کم 7 حملے کیے، جن میں درجنوں عام شہری ہلاک اور زخمی ہوئے تھے۔ واضح رہے کہ کلسٹر بموں کی تباہ کاری کو دیکھتے ہوئے2008 میں 100 سے زائد ممالک اس پر پابندی کے سمجھوتے پر دستخط کرچکے ہیں لیکن امریکہ، چین اور روس سمیت کلسٹر بم بنانے والے زیادہ تر ملکوں نے اس پر دستخط نہیں کئے۔