یونیورسٹی کی بے صبر انتظامیہ نے اپنے قانون کے مطابق بغیر چارٹر کے داخلے

Islamabad

Islamabad

اسلام آباد: یونیورسٹی آف چکوال ہوریزن ویلفئیر سوسائٹی جس کے چئیرمین چوہدری ہمایوں ہیں کی جانب سے قائم کی گئی اور ایک سال کے مشروط NOC پر جس میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے لکھا گیا ہے “آپ کو ایک سال کا NOC دیا جاتا ہے جس کے تحت آپ کسی سرکاری یونیورسٹی سے الحاق کر کے تعلیم دیں گے اور پنجاب اسمبلی کے بل کے پاس ہونے تک الحاق شدہ کالج کے طور پر کام کریں گے”لیکن اس یونیورسٹی کی بے صبر انتظامیہ نے اپنے قانون کے مطابق بغیر چارٹر کے داخلے کئے۔

یہی نہیں کسی بھی یونیورسٹی کا NOCہائیر ایجوکیشن کمیشن سے حاصل کرنے کیلئے ہر ڈیپارٹمنٹ کو کنٹرول کرنے کیلئے دو PHD ڈاکٹر حضرات درکار ہوتے ہیں جبکہ یونیورسٹی آف چکوال کے NOCکے حصول کیلئے جن کی دستاویزت درخواست کے ہمراہ لف کی گئیں انہیں خود کو بھی نہیں معلوم کہ وہ کسی یونیورسٹی میں ملازمت کرتے ہیں۔

علاوہ ازیں جو آڈٹ رپورٹ ساتھ لف کی گئی جھوٹی فرضی اور بے بنیاد ہے اور انڈورنمنٹ فنڈ کی رقم ایک روز بنک میں جمع کروائی گئی جبکہ اگلے ہی روز واپس نکلوا لی گئی ان تمام الزامات کے دستاویزی ثبوت موجود ہیں یونیورسٹیہوریزن ویلفئیر سوسائٹی کی جانب سے قائم کی گئی اگر مذکورہ سوسائٹی کی دستاویزات بالخصوص آڈٹ رپورٹ نکلوائی جائے تو اس کی ایمانداری کا بھانڈا پھوٹنے میں دیر نہ لگے گی۔

جب ان سب جعلسازیوں کا علم ہوا تو مذکورہ یونیورسٹی میں بطور رجسٹرار ملازمت کرنے والے شخص محسن علی خان نے احتجاج کرتے ہوئے استعفیٰ دیا کہ میں بچوں کے مستقبل سے کھیلنے کے جرم میں ّپ کا شریک جرم نہیں بن سکتا تو انہوں نے استعفیٰ قبول بھی کیا اور مزید زبان بند رکھنے کو کہا ملزمان بااثرہیں اور محسن علی خان کو ان سے شدید خطرہ بھی لاحق ہے اس کیلئے بھی ہم حکام بالا سے درخواست کرتے ہیں کہ انہیں تحفظ دلایا جائے۔

جاری کردہ
میڈیا سیل
عوامی احتساب فورم
راولپنڈی،اسلام آباد
0301-7799283