اردو کا بطور دفتری زبان نفاذ درست فیصلہ ہے، صدر ممنون

 Mamnoon Hussain

Mamnoon Hussain

اسلام آباد (جیوڈیسک) صدر مملکت ممنون حسین نے جامعات کو ہدایت کی ہے کہ وہ تحقیق پر خصوصی توجہ دیں کیونکہ گزشتہ کئی دہائیوں کے دوران یہ شعبہ توجہ سے محروم رہاہے، تحقیق قوموں کی ترقی کا اہم ذریعہ ہے۔

وفاقی یونیورسٹیوں اورانسٹی ٹیوٹس کے سربراہوں کے اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے صدرِ مملکت نے کہا کہ اْردو کا نفاذ بطور دفتری زبان ایک درست فیصلہ ہے، ابتدا میں اس سلسلے میں دشواریاں پیش آئیں گی لیکن دنیا میں ان ہی قوموں نے زیادہ ترقی کی جن قوموں نے اپنی زبان کوذریعہ تعلیم بھی بنایا اور سرکاری زبان بھی بنایا، اس سلسلے میں یونیورسٹیاں بہتر کردار ادا کر سکتی ہیں،تربیت کے بغیر تعلیم مکمل طورپر سود مند نہیں ہو سکتی اس کے لیے نوجوانوں کو اچھا انسان بنانابھی ضروری ہے، اجلاس سے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد اور وائس چانسلرز نے بھی خطاب کیا۔

علاوہ ازیں صدر مملکت ممنون حسین نے ہدایت کی ہے کہ ملک بھر میں انجمن ہلال احمر کی سرگرمیوں کو فعال اور تیز رفتار بنایا جائے اور اس مقصد کے لیے اس کے آئین میں تبدیلی کی ضرورت ہو تو وہ بھی کرلی جائے، صدر مملکت نے یہ بات انجمن ہلال احمر کے عہدے داروں کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔