امریکا نے پاکستانی امداد حقانی نیٹ ورک کیخلاف کارروائی اورشکیل آفریدی کی رہائی سے مشروط کردی

US

US

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا نے پاکستان کو فوجی امداد کی فراہمی پرعائد شرائط کو مزید سخت کرتے ہوئے امداد ڈاکٹرشکیل آفریدی کی رہائی اور حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی سے مشروط کردی۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایوان نمائندگان نے 602 ارب ڈالر مالیت کے امریکی فوجی بجٹ 2017 کے پالیسی بل کی منظوری دے دی جس میں پاکستان کو ساڑھے 45 کروڑ ڈالر کی فوجی امداد کے حوالے سے شرائط مزید سخت کرنے کا کہا گیا ہے۔ آئندہ مالی سال کے لیے فوجی اخراجات کے بل میں پاکستان کے حوالے سے تین ترامیم کو پیش کیا گیا جسے متفقہ طورپرمنظورکرلیا گیا جس کے مطابق القاعدہ سربراہ اسامہ بن لادن کی جاسوسی کرنے والے ڈاکٹر شکیل آفریدی کو بین الاقوامی ہیرو قرار دیتے ہوئے اس کی رہائی، حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی اور فوجی امداد میں ملنے والے فنڈز یا فوجی آلات کو اقلیتی گروہوں کے خلاف استعمال نہیں کیا جائے گا۔

ایوان نمائندگان نے شرط عائد کی کہ جب تک پاکستان حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائیوں کے لئے اقدامات نہیں کرتا اس وقت تک ساڑھے 45 کروڑ ڈالر کی فوجی امداد روک دی جائے جب کہ بل میں حقانی نیٹ ورک کو افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کے لئے بڑا خطرہ قراردیا ہے۔

واضح رہے کہ رواں ماہ کے شروع میں ہی امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی نے پاکستان کے لیے امریکی امداد کی فراہمی پر عائد شرائط سخت کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک امریکی دفترِ خارجہ اس بات کی تصدیق نہیں کرتا کہ پاکستان حقانی نیٹ ورک کے خلاف مناسب کارروائی کر رہا ہے اسے کوالیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں 45 کروڑ ڈالر ادا نہیں کیے جا سکتے۔