بساط زیست

زندگی کے روز و شب، کالے اُجلے خانوں سے
ان میں چل رہے مُہرے جیسے ہم نادانوں سے
چال ہے چلی کس نے مات کس کو ہوتی ہے
جیت ہار کے پیچھے زات کس کی ہوتی ہے
مُہروں کے مقدر میں سوچنا نہیں ہوتا
اپنی چال اپنے گھر لوٹنا نہیں ہوتا
فیل، توپ اور گھوڑا ، زات، پات اور فرقے
بے نشان ساحر کے طلسم جابجا بکھرے
ہار جیت کے مابین فرق ایک چال کا ہے
زندگی یا شطرنج ہو نام ایک جال کا ہے

Fakhar Lala

Fakhar Lala

فخر لالہ