وائٹ ہاؤس کی سیکیورٹی کا بھانڈا پھوٹ گیا، عمارت پر 7 فائرکیے گئے

White House

White House

واشنگٹن (جیوڈیسک) دنیا بھر کی توجہ کا مرکز وائٹ ہاؤس ہے ، لیکن اس کی سیکیورٹی کا حال بھی کچھ اچھا نہیں۔ ایک شخص نے وائٹ ہاؤس کے سامنے کار کھڑی کی ، پستول نکال کر وائٹ ہاؤس پر اسٹریٹ فائر کردیئے اور سیکیورٹی ایجنسی کو اس واقعے کاعلم چاردن کے بعد ہوا۔

یہ نومبر 2011 کا واقعہ ہے ، ایک مسلح شخص نے اپنی سیاہ کار وائٹ ہاؤس کے جنوبی حصے کے سامنے پارک کی ، یہ جگہ کانسٹی ٹیوشن ایوینیو کے قریب ہے ، کار کی کھڑکی سے اپنی سیمی آٹو میٹک رائفل نکالی اور وائٹ ہاؤس کی جانب اس کا رخ کرکے ٹریگر دبادیا ، اس کی فائر کی گئی۔

سات گولیاں، سات سو گز کے فاصلے پر وائٹ ہاؤس میں جاکر لگیں ، ایک گولی وائٹ ہاؤس کے دوسرے فلور پر کھڑکی سے کراس ہوگئی ، لیکن اس رات صدر اوباما او ران کی اہلیہ شہر سے باہر تھے ، لیکن ان کی بیٹی ساشا اس وقت پریذیڈنٹ ہاؤس میں موجود تھی۔

فائرنگ کے ساتھ ہی سیکریٹ سروس اور ڈیوٹی اسٹاف حرکت میں آگيا لیکن حیران کن طور پرجوابی فائر نہیں کیا گیا ، ڈیوٹی آفیسر نے ریڈیو پر یہ پیغام چلایا کہ غالباً یہ کسی گاڑی کے سائلنسرسے نکلنے والی پٹاخے جیسی آواز ہے، یوں سیکریٹ سروس نہ صرف حملے کی شناخت میں ناکام رہی بلکہ اس پر انویسٹی گیشن کی زحمت بھی گوارا نہيں کی اور خفیہ ایجنسی کو یہ جاننے میں چار دن لگ گئے۔

کہ فائرنگ سے وائٹ ہاؤس نشانہ بنا ، اور وہ بھی ایک صفائی کرنے والے ملازم نے دیکھا کہ ایک کمرے کی کھڑکی کا شیشہ ٹوٹا ہوا ہے اور کچھ پلستر اکھڑا ہواہے۔ امریکی اخبار کے مطابق اس خبر پر سیکریٹ سروس اور وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے ردعمل دینے سے انکار کیا ہے۔