خواجہ بمقابلہ خواجہ

Khawaj Asif

Khawaj Asif

تحریر : روہیل اکبر
واہ جی واہ خواجہ صاحب آپ نے تو کمال کردیا پہلے آپ نے عمران خان کو کالیا کہہ کر خوب داد وصول کی تھی اور اب شیریں مزاری کو ٹریکٹر ٹرالی کا خطاب دیکر آپ تو مجھ سے بھی دو ہاتھ آگے نکل چکے ہیں اور اس وقت تو پورے ایوان میں بیٹھے ہوئے ہمارے اراکین اسمبلی منہ نیچا کرکے خوب ہنسے جب آپ نے شیری مزاری کی مردانہ آواز کو زنانہ بنانے کی تجویز بھی دے ڈالی ۔ویسے خواجہ صاحب آپ کا بھی جواب نہیں کیونکہ جب بھی آپ نے کوئی دل کی بھڑاس نکالی ہوتی ہے تو آپ بھی خوب ریلوے ہیڈ کوارٹر کا رخ کرتے ہیں اور پھر باتوں ہی باتوں میں آپ جس طرح کانٹا تبدیل کرتے ہیں اور گھما پھرا کر جس طرح پی ٹی آئی کے لیڈروں کی ایسی تیسی پھیرتے ہیں تو میں رشک سے دیکھتا رہتا ہوں کہ خواجہ صاحب پرانے کالے انجن کی طرح خوب دھوا چھوڑ رہے ہیں میں تو صرف ایک جملہ ہی کہتا ہوں جس پر اپوزیشن کے پیٹ میں خوامخواہ مروڑ اٹھنا شروع ہوجاتے ہیں۔

کیا میں نے بھی کبھی انکی اس بات پر غصہ کیا جب وہ میری وکٹ گرانے کی بات کرتے ہیں۔ مگر ایک بات کا بہت زیادہ فرق ہے خواجہ صاحب کہ میری پوری تقریر بھی وہ پذیرائی حاصل نہیں کرتی جو آپ کا صرف ایک جملہ حاصل کرلیتا ہے پہلے آپ نے کہا کہ کالیا اب تیرا کیا بنے گا تو یہ کالیا ہر چینل پر ایسے گھوما جیسے آجکل اپوزیشن اپنے ٹی اور آرز لیکرسڑکوں پر گھوم رہی ہے اور اب کالیا کے بعد آپ نے ٹریکٹر ٹرالی کا جو نیا شوشہ چھوڑا ہے آپ کے اس لطیفے نما الفاظ نے تو جلتی پر تیل کا کام کیا ہے پہلے اپوزیشن ہمیں برادشت کرلیتی تھی مگر لگتا ہے کہ اس بار وہ بھی کوئی نہ کوئی الٹی سیدھی ضرور ہانکے گی مجھے تو اس بات کا غصہ ہے کہ انہوں نے میری وکٹ گرادی تھی مگر بھلا ہوہمارے قائدین کا جن کی کوششوں سے میں دوبارہ پھر اسمبلی پہنچ گیا ویسے خواجہ صاحب ہماری قوم ہے بڑی مہذب ہم انکے ساتھ جو مرضی کرلیں ۔

Load shedding

Load shedding

بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے لیے آئے روز اپنے وعدے تبدیل کرتے ہیں خود ٹھنڈے کمروں میں لحاف اوڑھ کر سوئیں اور عوام گرمی کی شدت سے راتوں کو جاگ جاگ کر وقت گذاریں اور تو اور اب رمضان المبارک میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے ساتھ ساتھ پانی کی کمی بھی ہونے سے پوری قوم نے میاں صاحب کی صحت یابی کے لیے دعاؤں کے ڈھیر لگا دیے یہی ہے ہماری کامیاب جمہوریت جس کی بدولت پوری قوم ہمارے ساتھ ہے اور ہم اسی جمہوریت کی آڑ میں جو مرضی کھیل کھیلتے رہیں ہمیں کس نے پوچھنا ہے اگر کوئی پوچھے گا تو پھر ملک میں جمہوریت کو شدید خطرہ لاحق ہوجائیگایہی وجہ ہے کہ پانامہ لیکس پر آج تک کچھ نہیں ہوا اور نہ ہی اس پر کچھ ہونا ہے کیونکہ اس حمام میں سارے ہی ننگے ہیں۔

جیسے اپوزیشن میں رہتے ہوئے ہم نے پیپلز پارٹی کو پورے پانچ سال مکمل کرنے کا موقعہ دیا تھا اب اسی طرح امید ہے پیپلز پارٹی بھی میثاق جمہوریت کا خیال رکھتے ہوئے ہمیں پانچ سال مکمل کرنے دیں گے ۔چھڈو جی خواجہ صاحب ہمارے چار سال تو مکمل ہوچکے ہیں رہ گیا ایک سال وہ بھی ہم نے ایسے ہی گذار لینا ہے اپوزیشن کو میں نے ٹکنے نہیں دینا جس طرح میرے ایک جملے سے وہ بھڑک اٹھتی ہے انہیں میں نے ایسے ہی کھیلانا ہے عوام بیچاری اس قابل نہیں کہ وہ اتنی شدید گرمی میں وہ کسی کے جھانسے میں آکر اپنے گھروں سے نکل کر گرم سڑکوں پرنکلیں سکے۔مگر خواجہ صاحب آپ کے ٹریکٹر ٹرالی والے جملے کے بعد تحریک انصاف کا بڑا شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔

Naeem ul Haq

Naeem ul Haq

خواجہ صاحب کیا کہتے ہیں اپوزیشن والے ؟ خواجہ صاحب یہ دیکھیں یہ دیکھیں ٹیلی ویژن پر ٹکر چل رہا ہے کہ خواجہ آصف کوالٹا لٹکا کر 25 جوتے صبح اور 25 جوتے شام کو لگائے جانے چاہیے، نعیم الحق۔ چھڈو جی خواجہ صاحب جو جوتے بھگو بھگو کر میں انہیں مار رہا ہوں اسکے بعد یہ اتنا بھی نہ کہیں تو ڈوب مرنا چاہیے انہیں آخر انہوں نے بھی تو اپنے ووٹروں کو خوش کرنا ہے ناں اور خواجہ صاحب ایسی باتوں کو زیادہ سر پر سوار نہیں کیا جاتا اگر ہم اپوزیشن کی ان باتوں پرردعمل دینا شروع کردیں تو پھر انہوں نے ہمارے سر پر سوار ہوجانا ہے۔

اس لیے ہمارا کام ہے کہ انکی کسی نہ کسی دکھتی رگ پر ہتھوڑا مارتے رہیں تاکہ سکون سے وہ بھی نہ بیٹھیں ابھی کچھ دن پہلے ہی تو ہمارے پی ایم صاحب نے ایک جلسے میں انہیں کہا تھا کہ یہ منہ اور مسور کی دال جسکے بعد نہ وہ منہ نظر آیا اور نہ ہی ہم نے مسور کی دال کو عوام کے لیے چھوڑا کیونکہ ہمارے ڈار صاحب نے ٹیکسوں کی بھر مار سے مسور کی دال کو بھی عوام کی پہنچ سے ایسے ہی دور کردیا ہے جیسے ہم لوگ عوام سے ووٹ لیکر عوام سے دورہیں اب عوام جانے اور اپوزیشن ہم تو جمہوریت کا دفاع کرنے میں مصروف ہیں ۔(نوٹ ۔یہ تمام گفتگو فرضی ہے )۔

Rohail Akbar

Rohail Akbar

تحریر: روہیل اکبر
03466444144