عورت کا گھر کون سا ہے

Wedding

Wedding

تحریر : ہما طاہر ٹوبہ ٹیک سنگھ
اے لڑکی تو ساحل سمندر کے نزدیک، ریت سے اپنا گھر نہ بنا، اگر کوئی سر کش موج ساحل تک آگئی تو تیرے گھر کو بہا کر لے جائے گی اور تو پھر اس گھر کے لیے، عمر بھر اداس ہی رہے گی عورت کی زندگی اپنے باپ کے گھر سے شروع ہو کر اپنے شوہر کے گھر پر ختم ہو جاتی ہے۔پھر بھی عورت کا کوئی گھر نہیں۔ایک لڑکی جب اپنے باپ کے گھر ہوتی ہے تو اپنے باپ کی عزت اور اس کے مان کا خیال رکھتی ہے۔اپنی ہر خوشی ہر خواہش اپنے باپ کی عزت کے لیے قربان کرتی ہے۔اپنے من کو مار کر اپنے باپ کا مان رکھتی۔ اپنے دل میں کھلتے، محبت کے پھول کو اپنے ہاتھوں اپنے باپ کی عزت کی خاطر ختم کر دیتی ہے۔

پھر ایک دن الیسا آتا کہ وہ لڑکی اپنے باپ کے گھر کو چھوڑ کر ایک اجنبی کے ساتھ رخصت کر دی جاتی ہے۔روخصتی کے وقت لڑکی کے دل میں بہت سے ارمان بہت سی خواہشیں ہوتی ہیں۔پر کچھ مرد پہلی ہی رات لڑکی پر یہ واضح کر دیتے کہ جس گھر میں وہ اتنے ارمان لے کر آئی ہے وہ گھر اس کا ہے ہی نہیں۔اور کچھ لڑکیوں پر چند ماہ میں واضح کر دیا جاتا کہ جس گھر کو وہ اپنا گھر سمجھ رہی وہ گھر اس کا نہیں۔پھر آہستہ آہستہ سسرال والے الیسا سلوک کرنا شروع کرتے کہ عورت جو اپنے باپ کا گھر چھوڑتے وقت بہت سے ارمان دل میں بسائے رخصت ہو کر آتی اس عورت کی خوشیاں اور خواب ادھورے ہی رہ جاتے ہیں۔

Woman

Woman

عورت جو ایک مرد کے لیے بے حساب دکھ سہتی ہے ایک مرد کو صاحبِ اولاد بناتی ہے اس کا پھر بھی کوئی گھر نہیں ہوتا،،الیسا کیوں َ؟؟؟سنا تھا زندگی مختصر ہے ،پھر درد بے حساب کیوں ؟؟؟اتنے درد، تکلیفیں سہنے کے بعد بھی عورت کا کوئی گھر نہیں ؟؟؟یہ ظلم عورت کے ساتھ کیوں ؟؟؟مرد یہ کیوں نہیں سوچتے کہ عورت ماں کے روپ میں ہو تو باعثِ جنت ہے۔

بہن کے روپ میں ہو تو باعثِ عزت ہے۔ بیوی کے روپ میں ہو تو باعثِ سکون ہے اور اگر بیٹی کے روپ میں ہو تو باعثِ رحمت ہوتی ہے۔عورت ایک سمندر ہے جو اپنے اندر بہت گہرائی رکھتی عورت ایک بہار ہے جو زندگی میں بے شمار قسم کے رنگ پھول لاتی ہے۔جس سے پیار کرتی ہے اس پر جان تک وار دیتی ہے۔

حالات چاہیے جیسے بھی ہوں ہمت،حوصلے سے ہر پریشانی کا مقابلہ کرتی ہے۔مرد کا ہر حال میں ساتھ دیتی ہے ہر رشتہ نبھاتی ہے لیکن مرد پھر بھی فیض نہیں دیتے۔ اے حوا کی بیٹی۔ ساری زندگی رکھا ہے بھرم بے فیض رشتوں کا سچ پوچھو تو اپنے سوا،کوئی اپنا نہیں ہوتا .. جو لڑکی اپنے باپ کی عزت کی خاطر اپنا من مارتی اور پھر اپنے شوہر کی عزت کا پاس رکھتی اسے آج بھی غرت کے نام پر قتل کیا جا رہا۔

Husband Wife

Husband Wife

حوا کی بیٹی پہلے بھی مشکلات کا شکار تھی اور آج بھی بہت سی مشکلات کا سامنا کرتی ہے۔۔ اے حوا کی بیٹی ذرہ سنبھل کے چل ،زمانہ اب بھی تیرے مخالف ہے .. مجھے ایسے مردوں سے نفرت ہے جو عورت کی عزت نہیں کرتے۔ عورت کو اپنے پاوں کی جوتی سمجھتے ہیں اے مرد تو کیوں نہیں سمجھتا کہ صفا مروہ دراصل ایک عورت کے صبر کی نشانی ہے۔ ایک لڑکی اپنے باپ سے چاہتی ہی کیا بس تھوڑی توجہ اور پیار۔ایک بیوی اپنے شوہر سے تھوڑی توجہ اور محبت ہی چاہتی تو اپنی بیوی سے محبت کے اظہار میں کنجوسی کیوں؟؟؟۔عورت کو اس بات کا احساس کیوں دلایا جاتا کہ اْس کا کو ئی گھر نہیں …زندگی تجھ پر بہت غور کیا میں نے تو رنگین خیالوں کے سوا،کچھ بھی نہیں۔

تحریر : ہما طاہر ٹوبہ ٹیک سنگھ