عورت جو

سدا لڑتی ہے مشکل سے
فنا کر لیتی ہے خود کو
اسی ندی کی مانند جو
گلا دیتی ہے پتھر کو
بنا لیتی ہے رستے تو

بتاوں میں
یہ سچ ہے کہ
فرشتے سے بہت مشکل
رہا انسان کا ہونا …
مگر اس سے بھی مشکل ہے

یہاں عورت پنا ہونا
الہی تو نے حوروں کو
تو جنت میں سجا رکھا
ہر اک غم سے بچا رکھا
مگر عورت کو مردوں کی

ٹھوکر میں گرا رکھا
کہیں پر اس کی آمد پر
اسے راہ میں سجا رکھا
کہیں پر اس کی رخصت پر
اسے باندی بنا رکھا

چتاوں پر لٹا رکھا
تیرا یہ بھید جو بھی ہے
تیرا یہ امتحان جو ہے
مگر سچ پوچھ جو مجھ سے
بہت مشکل

اور بہت مجھ پر کڑا ہے
بہت صبر آزما ہے
مگر میں جانتی ہوں کہ
تجھے تو صبر والوں سے محبت ہے
بناتے ہیں جو خود رستے

تجھے ان سے محبت ہے
جبھی میں التجا کرتی ہوں تجھ سے
کہ میرے حوصلے نہ پست کرنا
کبھی نہ پست کرنا
کبھی نہ پست کرنا

Mumtaz Malik

Mumtaz Malik

تحریر : ممتاز ملک