آئیسکو لیبر یونٹی کا PIA ورکرز کے قتل اور آئیسکو کی مجوزہ نجکاری کے خلاف مظاہرہ

Protesters

Protesters

اسلام آباد: حکومت کی جانب سے منافع بخش ادارے آئیسکو اور دیگر قومی اداروں کو اونے پونے داموں فروخت کرنا پاکستان بیچنے کے مترادف ہے۔ حکومتی ایماء پر سیکورٹی اداروں کی جانب سے PIA کے 3 ورکرز کے قتل نے مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے ظلم کی یاد تازہ کر دی ہے۔

ملک میں جمہوریت کی بجائے بادشادہت کا نظام چل رہا ہے جس کا خاتمہ ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار لیبر یونیٹی آف آئیسکو یونین کے عہدیداران اور ملازمین نے نیشنل پریس کلب ، اسلام آباد کے باہر مظاہرہ کرتے ہوئے کیے۔ لیبر یونیٹی کے صدر عاشق خان نے کہا کہ حکومت کا جب دل کرتا ہے وہ بے گناہ شہریوں کو اپنے حقوق مانگے کی پاداش میں قتل کروا دیتی ہیں اور ملک میں انصاف دینے والا کوئی ادارہ باقی نہیں رہا ہے۔

جس کی وجہ سے ملک میں انتہا پسندی اور دہشت گردی پروان چڑھ رہی ہے۔ جنرل سیکرٹری لیبر یونیٹی آف آئیسکو یونین سید تنویر حسین شاہ نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ PIA کے ورکرز کے قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے مقدمہ فوجی عدالتوں میں چلایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) جیسے منافع بخش ادارے کو کسی قیمت پر فروخت نہیں ہونے دیں گے۔ ہماری کمپنی کی کارکردگی ساری کمپنیوں سے بہتر ہیں۔

آئیسکو کے اثاثوں ، اس کی بہتری، گرڈ اسٹیشن اور دیگر معاملات پر 1500 ارب سے زائد رقم خرچ کی جا چکی ہے لیکن آئیسکو اور دیگر اداروں کو من پسند سرمایہ داروں کو کم قیمت پر فروخت کرنے کے منصوبہ بنا رہی ہے۔ چیئرمین لیبر یونیٹی لالہ رحیم نے اس موقع پر کہا کہ حکومت ہوش سے کام لے اور بے گناہ اور معصوم لوگوں کے قتل کا حساب دے۔ نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے مظاہرہ میں آئیسکو ریجن بھر سے سینکڑوں کارکنوں نے شرکت کی۔ مظاہر ے میں شہد ہونے والے کے درجات کی بلندی کے لیے دعا بھی کی گئی اور شہداء کے خاندانوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کا اظہار بھی کیا گیا۔
میڈیا سیل ( لیبر یونیٹی آف آئیسکو یونین)