دنیا بھر میں روئی کی قیمتیں گرنے کے باعث پاکستان میں 50 تا 100 روپے کمی

Cotton

Cotton

کراچی (جیوڈیسک) چین کی جانب سے روئی درآمدنہ کرنے کے اعلان اور مالی سال 2015-16 میں دنیا بھر میں ابتدائی تخمینوں کی نسبت روئی کی کھپت میں مزید کمی سے متعلق یونائیٹڈ اسٹیٹس ڈپارٹمنٹ آف ایگریکلچر (یوایس ڈی اے) کی جاری کردہ رپورٹ کے بعد گزشتہ ہفتے کے دوروان دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں زبردست مندی کارجحان غالب رہا اور اس مندی کے اثرات پاکستانی کاٹن مارکیٹس پر بھی مرتب ہوئے جس سے روئی کی تجارتی سرگرمیاں ماند رہی اور مندی کے اثرات غالب رہے۔

چیئرمین کاٹن جنرزفورم احسان الحق نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایاکہ چند روز قبل وزیراعظم محمدنوازشریف نے صنعتکاروں کے ایک وفدسے ملاقات کے دوران ٹیکسٹائل سمیت 5 بڑی صنعتوں کے لیے یکم جولائی 2016 سے زیرو ریٹڈ ٹیکس کلچر نافذ کرنے کا اعلان کیا جس سے فوری طور پر پاکستانی برآمدات میں اضافے کا رجحان سامنے آنے کے امکانات نظر نہیں آرہے، وزیراعظم محمد نواز شریف کو چاہیے تھاکہ مذکورہ زیرو ریٹڈ نظام فوری طور پرلاگو کرنے کا اعلان کرتے تاکہ پاکستانی برآمدات خاص طور پر ٹیکسٹائل برآمدات بہتر ہونے سے روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں بھی تیزی کارجحان سامنے آتا۔

انہوں نے بتایاکہ چین نے رواں سال صرف 40 لاکھ روئی کی بیلز سبسڈائزڈ ڈیوٹی کے تحت درآمدکرنے کا اعلان کیا ہے کہ جس کا اس نے ڈبلیو ٹی او سے معاہدہ کر رکھا ہے جبکہ قبل ازیں چین سبسڈائزڈ ڈیوٹی کے تحت 1 کروڑکے لگ بھگ روئی کی بیلز درآمد کرتا تھا، چین کے اس اعلان اور یوایس ڈی اے کی جانب سے دنیا بھر میں روئی کی کھپت میں کمی کے بارے میں رپورٹ جاری ہونے کے بعد گزشتہ ہفتے کے دوران نیویارک کاٹن ایکسچینج کو مندی نے اپنی لپیٹ میں لے لیا جبکہ بھارتی روپے کی ڈالر کے مقابلے میں بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث بھارت میں بھی روئی کی قیمتوں میں مندی کا رجحان سامنے آگیا جس کے باعث وہ بھارتی روئی برآمد کنندگان جوقبل ازیں پاکستانی ٹیکسٹائل ملز کو 68 سینٹ فی پاؤنڈ تک روئی فروخت کرنے کی پیشکشیں کررہے تھے وہ اب یہی پیشکش 64 سینٹ فی پاؤنڈتک کررہے ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ گزشتہ ہفتے کے دوران نیویارک کاٹن ایکسچینج نے حاضرڈلیوری روئی کے سودے 1.55 سینٹ فی پاؤنڈکمی کے بعد 66سینٹ فی پاؤنڈجبکہ مارچ ڈلیوری روئی کے سودے 1.07 سینٹ فی پاؤنڈکمی کے بعد پچھلے ایک سال کی کم ترین سطح 58.90 سینٹ فی پاؤنڈتک گر گئے۔ بھارت اور چین میں بھی روئی کی قیمتوں میں مندی کارجحان غالب رہاجبکہ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن میں روئی کے اسپاٹ ریٹ 50 روپے فی من مندی کے بعد 5 ہزار 350 روپے فی من تک گرگئے جبکہ اوپن مارکیٹ میں روئی کی قیمتیں 50 سے 100 روپے فی من مندی کے بعد 5 ہزار 600 روپے فی من تک گرگئیں۔

انہوں نے بتایاکہ رواں سال بھی فروری کے مہینے میں درجہ حرارت کم ہونے کے باعث زمینداروں کوچاہیے کہ وہ بھی کپاس کی کاشت کسی قیمت پرشروع نہ کریں تاکہ کپاس کا اگاؤ متاثرنہ ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ زمینداروں کو چاہیے کہ وہ کپاس کی کاشت اس وقت تک شروع نہ کریں کہ جب تک رات کادرجہ حرارت 15 سے 17 ڈگری سینٹی گریڈتک نہ پہنچ جائے۔ انہوں نے بتایاکہ رواں برس پنجاب میں کپاس کی پیداوار میں ریکارڈکمی کی بڑی وجہ نامناسب موسمی حالات میں اس لئے تمام کسانوں کو چاہیے کہ وہ کسی بھی قیمت پردرجہ حرارت بہترہونے تک کپاس کی کاشت شروع نہ کریں تاکہ یہ موسمیاتی اثرات سے محفوظ رہ سکے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان ٹی سی پی کے پاس سال 2014ء کی پڑی ہوئی روئی کی تقریباً 88 ہزاربیلز فروخت نہ ہونے کے باعث ٹی سی پی نے اب مزید کمیشن ایجنٹس متعین کرنے کا فیصلہ کیاہے اور اطلاعات کے مطابق ٹی سی پی نے اب مزید 6 کمیشن ایجنٹس متعین کئے ہیں تاکہ روئی کی ان بیلزکی فروخت شروع ہو سکے۔