کراچی کی خبریں 27/9/2016

Patti Khitab

Patti Khitab

کراچی (اسٹاف رپورٹر) محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد وچیئرمین امیر پٹی نے اقوام عالم سے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے غیر جانبدارانہ‘ ذمہ دارانہ اور سنجیدہ کردار کی ادائیگی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس مسئلہ کے حل کے بغیر پاکستان و بھارت میں کشیدگی کی فضا ختم ہو سکتی ہے نہ علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کی ضمانت فراہم کی جاسکتی ہے۔امیر پٹی نے مزید کہا کہ دنیا مودی سرکار کے اصل عزائم سے آگاہ ہوچکی ہے جو بہرصورت عالمی تباہی کی نوبت لانے والے ہیں اس لئے اسکے اتحادی سوویت یونین سمیت خطے کے متعدد ممالک نے بھارتی جنونیت اور توسیع پسندانہ عزائم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسکے جنونی ہاتھ روکنے کی پالیسی پر سوچنا شروع کر دیا ہے اور آج دنیا میں بھارتی جنونیت کے آگے بند باندھنے کی ضرورت کا ادراک ہو رہا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ لوہا گرم اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے یو این قراردادوں پر عمل کیلئے عالمی لابنگ کیلئے وقت موزوں ترین ہے جس سے فائدہ اٹھانا حکومت کا اخلاقی و قومی فریضہ ہے !۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پاکستان کی امن پرستی اور پڑوسیوں سے بہتر تعلقات کی پالیسی کو بھارت نے پاکستانی کمزوری جانتے ہوئے نہ صرف کشمیر پر قبضہ جمارکھا ہے بلکہ کشمیریوں کی نسل کشی بھی کررہا ہے جبکہ جونا گڑھ کے پاکستان سے الحاق کے 64 روز ہی اس نے پاکستان کے آئینی حصے جونا گڑھ پر بھی قاصبانہ قبضہ کرلیا اور پاکستانی حکومت کی غیر سنجیدگی ‘ جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والے عوام کے عدم اتحاد اور مراعات ‘ مراتب ووضائف کیلئے جونا گڑھ کے معاملے پر سودے بازی کرنے والے منافقوںومفاد پرستوں کی وجہ سے جونا گڑھ آج تک بھارتی قبضے میں ہی ہے اور اب پاکستان میں دہشتگردی کے فروغ ‘ در اندازی اور پاکستان کیخلاف سازشوں کے بعد سندھ طاس معاہدے کے خاتمے یا اس میں ترمیم کے ذریعے پاکستان کا پانی روک کر بھارت پاکستان کیخلاف آبی دہشتگردی کی تیار کررہا ہے جو اس بات کی متقاضی ہے حکمران ذاتی مفادات سے بالا ہوکر قومی مفادات کو پیش نظر رکھتے ہوئے کشمیر و جونا گڑھ کی بھارتی تسلط و قید سے آزادی کیلئے عالمی مہم چلائیں کیونکہ افواج پاکستان تحفظ وطن کےساتھ بھارت کو ہمہ اقسام جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے اور کشمیرو جونا گڑھ کو بھارتی تسلط سے آزاد کرانے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں ۔ گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر پٹی المعروف سورٹھ ویر نے بھارتی کردار کیخلاف جونا گڑھ فیڈریشن کے مذمتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ مراعات و مفادات کیلئے جونا گڑھ کے معاملے پر آنکھیں موندنے والے جونا گڑھ کمیونٹی کے رہبروںو رہنماوں کا بھی فریضہ ہے کہ وہ ذاتی مفادات سے بالا ہوکرجونا گڑھ کی تمام برادریوں کو جونا گڑھ کی آزادی کی طرح اسی طرح متحدو منظم کریں جس طرح کشمیری قیادت نے کشمیری قوم کو متحدو مجتہد رکھا ہو اہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) بجلی منصوبوں کی سیکورٹی اخراجات کی صارفین سے وصولی کے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کیخلاف احتجاج و مذمت کرتے ہوئے پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی فرزند جونا گڑھ اقبال چاند اور این جی پی ایف کے چیئرمین عمران چنگیزی نے کہا ہے کہ اس نادر شاہی فیصلے سے لامحالہ بجلی کے بلوں میں اضافہ ہو گا جس کا اثر براہ راست عوام پر پڑے گا جو پہلے ہی بجلی بلوں میں درجنوں اقسام کے ٹیکسوں کی زد میں ہیں۔ بجلی کے منصوبوں کی تعمیر ہو یا سی پیک منصوبہ ان کی حفاظت کی ذمہ داری حکومت اور بجلی پیدا کرنیوالے متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے۔ اگر وہ خود حفاظت نہیں کر سکتے تو پھر ایسے منصوبوں کے افتتاح کا مقصد کیا صرف اپنے نام کی تختی لگانا ہوتا ہے۔ عوام پہلے ہی بے حساب ٹیکسوں کی ادائیگی سے بدحالی کا شکار ہیں۔ اب یہ نیا ٹیکس اونٹ کی پیٹھ پر تنکا نہ ثابت ہو اور حکومت کو لینے کے دینے پڑ جائیں۔ ایران سے اگر سستی بجلی مل رہی ہے تو پھر صرف 74 میگاواٹ کیوں۔ ضرورت کی ساری بجلی کیوں نہیں خریدی جا سکتی۔ حکومت ایسے عاجلانہ فیصلے کرتے ہوئے پہلے اس کے نتائج پر بھی غور کر لیا کرے تو زیادہ بہتر ہے تاکہ بعد میں پچھتاوا نہ ہو۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) مسلمان دہشت گردی کی وجوہات اور اس سے وابستہ خطرات سے کما حقہ آگاہ ہیںاسلئے انہیں دہشت گردی سے جوڑنا اور نتھی کرنا‘ یقینا درست نہیںجبکہ اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ مسلمان امریکہ کے اصل اور ممکنہ اتحادی ہیں‘ ان کی مدد اور حمایت کے بغیر دہشت گردی کیخلاف جنگ جیتنا امریکہ کیلئے محض ایک خواب ہو گا۔پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیرعلی سولنگی ‘ پنجاب کے صوبائی صدر ملک نذیر سولنگی‘ معین سولنگی ‘ عمر سولنگی ‘غلام نبی سولنگی‘اصغر علی سولنگی ‘سبحان سولنگی‘محمد ذبیر سولنگی‘حبیب خان سولنگی ‘اکرم سولنگی‘برخوردار سولنگی‘شفقت نذیر سولنگی‘ اکرم سولنگی ‘ شبیر سولنگی ‘ راحیل سولنگی ‘ خادم حسین سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی‘ رمضان سولنگی ‘ بشیر سولنگی ‘ ارشاد سولنگی ‘ گل شیر سولنگی‘ عابد سولنگی ‘ ندیم سولنگی ‘ عباس سولنگی‘ ایاز سولنگی ‘ ڈاکٹر قدیر سولنگی اور نعمت اللہ سولنگی ودیگر نے دہشتگردی کو اسلام اور مسلمانوں سے وابستہ کرنے کودنیا کی سب سے بڑی عالمی غلطی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کا نہ کوئی مذہب ہوتا ہے اور نہ مسلک بلکہ طاقت و دولت کی شیطانی خواہش دہشتگردی کی بنیاد ہے جسے شیطانی پیروکار انتہائی چالاکی سے مذہب کے نام پر استعمال کرکے ذاتی مفادات کیلئے مذہب پرستوں کو استعمال کررہے ہیں۔