ہے کیسے دنیا میں تیری جینا یہ میں نے اپنے نبی سے سیکھا

ہے کیسے دنیا میں تیری جینایہ میں نے اپنے نبی سے سیکھا
ہے تلخ باتوں کوکیسے پینایہ میں نے اپنے نبی سے سیکھا

زمانے بھرکے فلاسفہ توہیںجی کے مرناہی بس سیکھاتے
ہے کیسے مرنے کے بعدجینایہ میں نے اپنے نبی سے سیکھا

ہے کیسے اوروں کوزخمی کرنایہ گرتوسارازمانہ جانے
ہے کیسے اوروں کے زخم سینایہ میں نے اپنے نبی سے سیکھا

برائے احمد جہاں بنایایہ میں نے اپنے نبی سے جانا
برائے مولاہے میراجینایہ میں نے اپنے نبی سے سیکھا

من الرتضیٰ سے تویہ کھلاہے وماھواسے یہ تویہ لگاہے
کہ غیب کاہیں وہ اِک خزینہ یہ میں نے اپنے نبی سے سیکھا

ہیں کیسے بنتے غلام آقا؟ہوئے یوں گویابلال حبشی
ہاں جاہ وسرداری قرینہ یہ میں نے اپنے نبی سے سیکھا

میں علم کابحرہوں محمداوراس کی اصحاب سارے موجیں
ہیں اہل بیت ِ نبی سفینہ یہ میں نے اپنے نبی سے سیکھا

آئوارشدحساںبتائے کہ کیسے جنت میں جائوگے تم
کلیدِفردوس ہے مدینہ یہ میں نے اپنے نبی سے سیکھا

Muhammad Arshad

Muhammad Arshad

تحریر : محمدارشد حسان