عالمی پیداوار کو درپیش پرتشدد انتہا پسندی جیسے خطرات کا ملکر مقابلہ کرنا ہو گا: جی سیون ممالک

 G Seven Countries

G Seven Countries

ٹوکیو (جیوڈیسک) جاپان میں امیر ترین ممالک کے گروپ جی سیون کی سربراہ کانفرنس کے اعلامیے کے مطابق برطانیہ کے یورپی یونین کو چھوڑنے کا ووٹ ’عالمی پیداواری ترقی کے لیے شدید خطرہ‘ ہو سکتا ہے۔ جی سیون کی سربراہ کانفرنس کے حتمی بیان کے مطابق گروپ نے خبردار کیا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے نکلنے سے بڑھتی ہوئی عالمی تجارت، سرمایہ کاری اور ملازمتوں کے رحجان کا رخ تبدیل ہو سکتا ہے۔

جی سیون ممالک کے سربراہان کی جانب سے معاشی نتائج کے بارے میںانتباہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیاہے جب برطانیہ میں یورپ میں رہنے یا نکلنے کے حوالے سے ریفرنڈم 23 جون کو ہونے والا ہے۔ اس دو روزہ کانفرنس میں امریکہ، کینیڈا، برطانیہ، اٹلی، جرمنی، فرانس اور جاپان کے سربراہان نے عالمی پیداوار کو ’اشد ضروری ترجیح‘ قرار دیا ہے۔

گروپ کا کہنا تھا کہ ’عالمی پیداوار کو درپیش خطرات کا مل کر مقابلہ کرنا ہو گا جن میں شدت پسند حملے اور پرتشدد انتہا پسندی شامل ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا جلد طاقتور، قابل قبول اور متوازن پیداواری طریقہ کار حاصل کرنے کے لیے ہمیں معاشی پالیسی کو مضبوط بنانے کے لیے تعاون کے ذریعے مضبوط اور متوازی پالیسی کی ضرورت ہے۔

گروپ نے بین الاقوامی مارکیٹس کو کھلا رکھنے اور تحفظ تجارت کے لیے ہر طرح کی لڑائی لڑنے کا بھی کہا ہے۔ جی سیون ممالک کے رہنماؤں نے اپنے ممالک کو کرنسی کی قدر میں کمی سے بچانے کے عزم کا ارادہ بھی کیا۔ اس کے علاوہ یورپ میں پناہ گزینوں کے مسئلے پر بھی بات ہوئی جسے پوری دنیا کے لیے چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے پوری دنیا کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ سربراہان کا کہنا تھا کہ اس کے لیے عالمی مالیاتی اداروں اور ڈونر ممالک کی جانب سے امداد میں اضافے کرنے کی ضرورت ہے۔