الم 1 سورةالبقرة مدنیہ رکوع 15ٌ آیت 122 سے 129

Quran

Quran

تحریر : شاہ بانو میر

اے بنی اسرائیل !! یاد کرو

میری وہ نعمت جس سے میں نے تمہیں نوازا تھا

اور

یہ

کہ

میں نے تمہیں دنیا کی تمام قوموں پر فضیلت دی تھی

اور

ڈرو اس دن سے جب کوئی کسی کے ذرا کام نہ آئےگا

نہ کسی سے فدیہ قبول کیا جائےگا

نہ کوئی سفارش ہی آدمی کو فائدہ دے گی

نہ مجرموں کو کہیں سے کوئی مدد پہنچ سکے گی

یاد کرو

کہ

جب ابراہیم ﷺ کو اس کے رب نے چند باتوں میں آزمایا

اور

وہ ان سب میں پورا اتر گیا

تو اس نے کہا

میں تجھے سب لوگوں کا پیشوا بنانے والا ہوں

ابراہیم نے عرض کیا

اور

کیا میری اولاد سے بھی یہی وعدہ ہے؟

اس نے جواب دیا

میرا وعدہ ظالموں سے متعلق نہیں ہے

اور

یہ

کہ

ہم نے اس گھر (کعبے) کو لوگوں کیلیۓ مرکز اور امن کی جگہہ قرار دیا تھا

اور

لوگوں کو حکم دیا تھا

کہ

ابراہیم جہاں عبادت کیلئے کھڑا ہوتا ہے

اس مقام کو مستقل جائے نماز بنا لو

اور

ابراہیم ؑاور اسمعیل ؑ کو تاکید کی تھی ٌ

کہ

میرے اس گھر کو

طواف اور اعتکاف اور رکوع اور سجدہ کرنے والوں کیلئے پاک رکھو

اور

یہ

کہ

ابراہیم ؑ نے دعا کی

اے میرے رب اس شہر کو امن کا شہر بنا دے

اور

اس کے باشندوں میں سے

جو

اللہ اور آخرت کو مانیں انہیں ہر قسم کے پھلوں کا رزق دے

جواب میں اس کے رب نے فرمایا

اور

جو نہ مانے گا

دنیا کی چند روزہ زندگی کا سامان تو میں اسے بھی دوں گا

مگر

آخر کار

اسے عذابِ جہنم کی طرف گھسیٹوں گا

اور

وہ بد ترین ٹھکانہ ہے

اور

یاد کرو ابراہیم ؑ اور اسمعیٰلؑجب اس گھر کی دیواریں اٹھا رہے تھے

تو دعا کرتے جاتے تھے

اے ہمارے رب

ہم سے یہ خدمت قبول فرما لے

تو سب کی سننے اور سب کچھ جاننے والا ہے

اے رب

ہم دونوں کو اپنا مسلم (مطیع فرمان) بنا

ہماری نسل سے ایک ایسی قوم اٹھا

جو تیری مسلم ہو

ہمیں اپنی عبادت کے طریقے بتا

اور

ہماری کوتاہیوں سے درگزر فرما

تو بڑا معاف کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے

اور

اے رب

ان لوگوں میں خود انہی کی قوم سے ایک رسول اٹھا

جو انہیں تیری آیات سنائے

ان کو کتاب اور حکمت کی تعلیم دے

اور

ان کی زندگیاں سنوارے

تو بڑا مقتدر اور حکیم ہے

Shah Bano Mir

Shah Bano Mir

تحریر : شاہ بانو میر