کالم نگار معاشرے کا آئینہ، تحفظ فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، ایم اے تبسم

MA Tabassum

MA Tabassum

لاہور : ملک بھر کے کالم نگاروں ، لکھاریوں کی نمائندہ تنظیم کالمسٹ کونسل آف پاکستان(سی سی پی)کے مرکزی صدر ایم اے تبسم نے کہا ہے کہ سی سی پی کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ پاکستان میں اپنی نوعیت کی کالم نویسوں کیلئے بننے والی پہلی باقاعدہ تنظیم ہے۔

سی سی پی کے قیام سے قبل ملک بھر میں کالم نویسوں کیلئے کسی مربوط و منظم پلیٹ فورم کا کوئی تصور موجود نہ تھا۔ایم اے تبسم کا کہنا تھا کہ سی سی پی کے قیام کا مقصد بلا امتیاز تمام لکھنے والوں بالخصوص نئے لکھاریوں کو ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا تھا،اور الحمد للہ! ہم اس مقصد میں بھرپور طریقے سے کامیاب ہوئے ہیں اور کامیابیوں کا یہ سفر جاری وی ساری ہے۔

ایم اے تبسم کا مزید کہنا تھا کہ سی سی پی کے قیام سے لیکر اب تک ملک کے نامور کالم نگاروں سمیت ساڑھے چار سو سے زائد لکھاری شمولیت اختیار کر چکے ہیں۔

ہم ان لکھاریوں کی حوصلہ افزائی کیلئے وقتا فوقتا مختلف سیمینارز، تحریری مقابلہ جات کا انعقاد کرواتے رہے ہیں اور عنقریب ملک بھر میں اس سلسلے میں مزید تقریبات کے انعقاد کا ارادہ ہے۔ سی سی پی کے صدر نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اآنیوالے چند دنوں میں تنظیم کے جمہوری عمل کو برقرار رکھنے کیلئے مرکزی باڈی سمیت تمام صوبائی باڈیز کو تحلیل کرکے انتخابی عمل کا اعلان کر دیا جائے گا۔

کالم نویسوں کو در پیش مسائل اور مشکلات کے حوالے سے ایم اے تبسم کا کہنا تھا کہ ہم لکھاریوں کو اخلاقی و قانونی سمیت ہر ممکن امداد فراہم کر رہے ہیں۔ کالم نگار چونکہ معاشرے کا آئینہ ہیں اس لئے انہیں ہر طرح سے تحفظ فراہم کرنا ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے۔