یمن: اتحادی طیاروں کی بمباری کیساتھ لڑائی بھی جاری

Fighter Aircraft

Fighter Aircraft

صنعاء (جیوڈیسک) یمن میں اتحادی طیاروں کی بمباری کے ساتھ لڑائی بھی جاری ہے۔ ایران نے بحران کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ کے تحت نیوٹرل مقام پر مزاکرات کی تجویز دی ہے۔

سعودی عرب کی جانب سے حملے روکنے کے اعلان کے باوجود یمن کے مختلف شہروں میں اتحادی طیاروں کی بمباری جاری ہے۔ اتحادی طیارے جنوبی شہر عدن سمیت 5صوبوں میں بمباری کر رہے ہیں۔ ایک غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق سعودی اتحادی طیاروں نے ایک ایرانی جہاز کو لینڈنگ سے روکنے کے لیے صنعاء ایئر پورٹ کو نشانہ بنایا، جس سے ایئرپورٹ پر موجود ایک طیارہ تباہ ہو گیا، جبکہ رن وے کو بھی بری طرح نقصان پہنچا ہے۔

دوسری جانب عدن شہر میں مقامی جنگجووں اور حوثی باغیوں کے درمیان شدید لڑائی ہو رہی ہے۔ ایک خبر ایجنسی کے مطابق تازہ جھڑپوں اور باغیوں کی گولہ باری میں 12شہری ہلاک ہوئے، جبکہ تعز شہر میں کئی ہفتوں سے جاری لڑائی کے باعث کھانے پینے کے اشیا اور ایندھن کی قلت پیدا ہوگئی ہے، لوگ اشیائے خور ونوش کی خریداری کے لیے اسٹورز پر قطاروں میں کھڑے ہیں۔

ایران نے یمن کے بحران کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ کے تحت نیوٹرل مقام پر مزاکرات کی تجویز دی ہے۔ نیویارک یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے کہا کہ ہر کوئی یمن میں پیشگی شرائط کے بغیر مذاکرات چاہتا ہے، لیکن یہ مذاکرات متحدہ عرب امارات میں نہیں ہو سکتے، کیونکہ بدقسمتی سے یو اے ای یمن بحران کا حصہ ہے۔ یہ مذاکرات ایک ایسے مقام ہونے چاہیے جو یمن بحران کا حصہ نہ ہو۔