صیہونی حکومت نے پولیس کو فلسطینیوں پر گولی چلانے کی اجازت دے دی

Israel Army

Israel Army

مقبوضہ بیت القدس (جیوڈیسک) اسرائیلی حکومت نے فلسطینی مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کی اجازت دیتے ہوئے پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں کو سنگ باری کرنے والے فلسطینیوں پر براہ راست گولی چلانے کی اجازت دے دی۔

عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی زیرصدارت ہونے والے اعلی سطح کے اجلاس میں وزیراعظم کے قانونی مشیر کی سفارش پر سنگ باری کے مرتکب فلسطینیوں پر براہ راست فائرنگ کی منظوری دی گئی اوربالخصوص شورش زدہ علاقوں بیت المقدس، حرم قدسی اور غرب اردن میں پرتشدد فلسطینیوں کے خلاف طاقت کے استعمال کی اجازت دی گئی جب کہ صیہونی حکومت کی طرف سے فلسطینی شہریوں کے احتجاجی مظاہروں کے دوران یہودی فوجیوں پر پتھراؤ کو “جان لیوا” اقدام سے تعبیرکیا ہے۔

دوسری جانب اجلاس کے بعد ایک بیان میں اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے پولیس کے لیے ہدایات تبدیل کردی ہیں اور سیکیورٹی فورسز پر سنگ باری کرنے اور پٹرول بم پھینکنے والے فلسطینیوں کو گولیوں کا سامنا کرنا پڑے گا کیوں کہ اب پولیس کو مظاہرین پر گولی چلانے کی کھلی اجازت دے دی گئی ہے۔

ادھر انسانی حقوق کی تنظیموں نے صہیونی حکومت کے اس اقدام کو بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے پولیس کو نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کا نیا سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے مترادف قرار دیا ہے۔