ذوالفقار علی بھٹو ایک نئی جدید سوچ کے مالک تھے۔ ملک محمد اختر

PPP

PPP

پیرمحل (نامہ نگار) ذوالفقار علی بھٹو کی زندگی جرأت اور اہداف کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے ان کے آہنی عزم کی مثال ہے شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کو ایٹمی قوت بنانے سمیت آئینی حکومت کا تحفہ دے کر طالب علموں کسانوں زمینداروں مزدوروں کے گراں قدر خدمات ان کی رہتی دنیا تک عظیم قربانیوں کا ثمر ہو گی ان خیالات کا اظہار :ذوالفقار علی بھٹوشہید کی 88ویں سالگرہ کے پر رانا محمد جمیل سابق راہنما پاکستان پیپلزپارٹی پیرمحل نے ہمراہ ملک محمد اختر پان والے ، ملک ناصر رشید ، فقیرمحمد فقیر یا ملک ریاض گجر ، رانامحمد شاہد ، محمد نجیب مٹھو، رانا محمدا جمل ، اقبال انصاری ، محمد افضل ، رانا محبوب ، چوہدری چاند سالگرہ کا کیک کاٹتے ہوئے کارکنوں سے خطاب میں کیا انہوںنے کہا بھٹو نے اپنے اقتدار میں عوام کی فلاح کے بہت کام کیے۔ طالب علموں کے سٹوڈنٹ کارڈ ان کے دور میں بنائے گئے۔

ذوالفقار علی بھٹو ایک نئی جدید سوچ کے مالک تھے وہ پاکستان کو بڑھتے ہوئے حالات اور وقت کے ساتھ لیکر چلنا چاہتے تھے اسی لیے انھوں نے ایک ایسی سیاسی جماعت بنائی جس کا منشور فلاح بہود اور عوامی خدمات پر مشتمل تھا ۔ بھٹو نے بہت کم وقت میں پورے پاکستان کی عوام کا دل جیت لیا تھا۔ انہی کے دور حکومت میں پاکستان نے ایٹم بم کی تیاریاں شروع کردی تھیں ۔پاکستان اسٹیل مل اور دیگر ادارے بھی وجود میں آئے۔

بھٹو نے زراعت کو فروغ دینے کیلئے جدید زرعی آلات کسانوں ، زمینداروں کومفت اور آسان اقسام میں زرعی قرضے فراہم کیے تاکہ کسان اور جاگیردار ان جدید ٹیکنالوجی اور قرضہ کی سہولت کو اختیار کرتے ہوئے زرعی اجناس کی پیداوار کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے کاعز م دیا صنعت و تجارت کی فروغ کیلئے بھی نئے پلان تیار کیئے اور برآمدات کو بڑھانے کیلئے پیداوار میں اضافہ کیا۔بھٹو کے دور حکومت میںمزدور یونین کومکمل آزادی حاصل تھی۔بھٹو غریب پرور ہونے کے ناطے وہ مزدور یونین کے حامی تھے۔ 1972ئ میں بھٹو نے اولڈ ایج بینیوینٹ اور پینشن کا سسٹم رائج کیا۔

28 نومبر 1972ء کوپاکستان کا پہلا نیوکلیر پاور پلانٹ کراچی کا افتتا ح کیا۔ 12 اپریل1973ء کو پاکستان آئین میں ترامیم کیں۔ یکم جنوری 1974ء کو تمام بینکوں کو سرکاری تحویل میں لے لیا گیامگران تمام خدمات کے عوض آمروںنے ذوالفقار علی بھٹو کی شہادت کے مرتبے پر فائز کرکے ہمیشہ کے لیے امر کر دیا بھٹو کارکنوں کے دلوں میں آج بھی زندہ ہے زندہ رہے گا۔