ڈی جے آئی کا جدید 4K ڈرون، جو اپنی اعلیٰ کارکردگی اور ہلکے وزن کی بدولت ایمیزون پر صارفین میں بے حد مقبول ہے، اب رعایتی قیمت پر دستیاب ہے۔ یہ ڈرون اپنی زبردست ویڈیو کوالٹی اور استعمال کی آسانی کی وجہ سے نہ صرف شوقیہ فوٹوگرافروں بلکہ پیشہ ور افراد میں بھی مقبولیت حاصل کر رہا ہے۔
حالیہ دنوں میں ڈرون ٹیکنالوجی میں تیزی سے ترقی دیکھی جا رہی ہے، جہاں مختلف ممالک اپنی فوجی طاقت کو بڑھانے کے لئے جدید ڈرونز کا استعمال کر رہے ہیں۔ یوکرین کی جنگ میں بھی ڈرون ٹیکنالوجی کا کردار اہمیت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ یوکرین کے “بتیار” نامی سپر ڈرون کو ممکنہ طور پر جنگ کا نقشہ بدلنے کی قوت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
دوسری طرف، روس نے بھی اپنے نئے کامیکازے ڈرونز کو مزید سستا اور موثر بنا کر میدان میں اتارا ہے۔ ان ڈرونز کی قیمت میں کمی کے باوجود ان کی کارکردگی میں اضافہ ہوا ہے، جس کے باعث یہ جنگی حکمت عملی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
امریکہ میں بھی ڈرون ٹیکنالوجی پر وسیع پیمانے پر تحقیق ہو رہی ہے۔ امریکی فوج دنیا کا تیز ترین ڈرون تیار کر رہی ہے، جو اپنی تیز رفتاری کی بدولت جدید جنگی ضروریات کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
فرانس نے پہلی بار اپنے “ریپر” ڈرون کا استعمال کیا ہے، جو جدید ہتھیاروں سے لیس ہے۔ یہ ڈرونز مستقبل کی جنگوں میں اہم کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ان کے استعمال سے انسانی جانوں کے ضیاع کو کم کیا جا سکتا ہے۔
گو کہ دنیا بھر کے ممالک جدید ڈرون ٹیکنالوجی کی طرف راغب ہو رہے ہیں، لیکن یہ بھی واضح ہے کہ ڈرونز کا استعمال نہ صرف فوجی بلکہ شہری مقاصد کے لئے بھی بے حد فائدہ مند ثابت ہو رہا ہے۔ اس وجہ سے، ان کی مقبولیت میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔




