بچوں کا پولیو سے اپاہج ہو جانا موت سے بدتر ہے، ممتاز بیگ

Mumtaz Baig

Mumtaz Baig

رحیم یار خان: روٹری انٹرنیشنل کی پاکستان پولیو کمیٹی کے رکن ممتاز بیگ نے بتایا کہ بچوں کا پولیو سے اپاہج ہوجانا موت سے بدتر ہے۔بنگلہ دیش، انڈیا، سری لنکا سمیت ایک ارب 80 کروڑ آبادی کے دس ایشیائی ممالک گزشتہ سال پولیو فری قرا دے دیئے گئے ہیں۔وطن عزیز اور افغانستان کے علاوہ پوری دنیا سے اس موذی مرض کا خاتمہ ہوچکاہے۔

پولیو وائرس پرقابو نہ پانے کے باعث پاکستان سے باہر جانے والوں پرحج و عمرہ سمیت مختلف قسم کی سفری پابندیاں نافذ ہونے کے علاوہ غیر ملکی ائرپورٹس پر ناروا امتیازی سلوک کیا جاتا ہے۔ پولیوکے مرض کے خاتمے میں ناکامی پر بیرونی امداد، قرض اور سرمایہ کاری بند اور غیر ملکی سیاح بھی پاکستان آنے سے رک سکتے ہیں۔گزشتہ بر س وطن عزیز میں 306 بچے پولیو کی وجہ سے معذور ہوئے جبکہ رواں سال خیبر پختونخواہ میں 15 ،فاٹا 11 ، سندھ 5 ، بلوچستان 6 اور پنجاب میں ایک پولیو یعنی کل 38 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے۔

جو گزشتہ سال اسی عرصہ میں 209 تھی ۔گلگت و بلتستان اور آزاد جموںو کشمیر ابھی تک پولیو سے پاک ہیں۔سال 2015 میں سکیورٹی اداروں ، پولیو ورکرز، حکومتی اداروں ،سول سوسائٹی ، سماجی و فلاحی اداروں کی مشترکہ کوششوں سے ریکارڈ 3 کروڑ 50 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پلائے گئے ہیں جسکی بناء پرپولیو وائرس میں 82 فیصد کمی ممکن ہوئی ہے۔افغانستان کے 13 کیسیز سمیت دنیا میں رواں سال اب تک پولیو زدگان بچوں کی تعداد 51 ہوچکی ہے۔

جب تک پولیو کا ایک بھی مریض سامنے آتا رہا اس کا وائرس پھر سے دنیا بھر میں پھیل سکتا ہے۔ لہذا تمام والدین اور معاشرہ کا ہر فرد 10 نومبر 2015ء کو شروع ہونے والی تین روزہ انسداد پولیو مہم میں بھی اپنے پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو ویکسین پلانے کو یقینی بنا کر انہیں زندگی بھر کی معذوری سے محفوظ اور وطن عزیز کو پولیو فری بنانے میںاپنااپنا کردار ادا کرتے ہوئے حکومت کی مدد کریں۔