پورے ملک میں زلزلہ کی شدت سے آمد قہر الہی کی علامات ہے، شاہ محمد اویس نورانی صدیقی

Earthquake

Earthquake

کراچی: معیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ قدرت مشیت الہی کے پابند ہے، پاکستان میں معاشرتی بگاڑ اپنی انتہا تک پہنچ چکا ہے، یہاں کی عدالتوں میں سود کا جائز قرار دیا جاتا ہے اور ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تحفظ کو جرم قرار دیا جاتا ہے ، قوم پر مشکل گھڑی ہے، ہمیں اپنے گناہوں سے توبہ کرنے کی ضرورت ہے ، وزیر اعظم کو چاہیے کہ اپنے دورے کو مختصر کر کے فوری طور پر پاکستان پہنچے۔

زلزلے کی جو شدت ماہرین نے بتائی ہے اس سے اندازہ ہے کہ نقصان کا تخمینہ بہت زیادہ ہو سکتا ہے، بعض ایسے علاقے جہاں شدید برف باری ہوئی ہے اور میڈیا نہیں پہنچ پا رہا ہے وہاں بھی نقصانات ہوئے ہیں، تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو اپنے رضاکار شمالی علاقہ جات میں بھیجنے کی ضرور ت ہے، جمعیت علماء پاکستان اس المناک حادثے میں قوم کے ساتھ کھڑی ہے، جمعیت کے تحت خادمین امدادی سرگرمیوں میں بھرپور شریک ہونگے، اب تک گزشتہ زلزلے کے اثرات موجود ہیں، ایسے میں پھر سے ان ہی علاقوں میں زلزلے متاثرین کے لئے مزید نقصان دہ ہونگے۔

دورہ پنجاب میں مختلف عمائدین سے ملاقات کے دوران جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ پورے ملک میں زلزلہ کی شدت سے آمد قہر الہی کی علامات ہے،قوم اپنے اعمال اور کرداد کو نہیں سدھارے گی تو عنقریب اس سے بھی سخت وعید کی امید کی جا سکتی ہے، گناہوں کی شدت اور پھر اس پر اکڑنا اور اللہ عزوجل کی شان ِ ربوبیت میں مسلسل بے ادبی کرنا ہلاکت کو دعوت دینا ہی ہے، قوم مشکل میں ہے، اور قوم کے رہنما شراب و شباب اور زنا و سود کو جائز قرار دینے پر تلے ہوئے ہیں، حکومت وعدلیہ مسلسل قرآن سے جنگ کے مرتکب ہو رہے ہیں،خادمین جمعیت علماء پاکستان پورے ملک میں امدادی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لیں۔