فیصل آباد کی خبریں 25/4/2017

Faisalabad

Faisalabad

فیصل آباد : مسلم لیگ ن کارپوریشن کے جنرل سیکرٹری شاہد محمود بیگ اور جوائنٹ سیکرٹری محمد علی بخاری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ کر نے والے دراصل پاناما کیس میں اپنی ہار ماننے کے لیے تیار ہی نہیں ہیں ،سپریم کورٹ کے فیصلے میں کسی جگہ بھی میاں نوازشریف کو قصو ر وار قرار نہیں دیا گیا اس کے علاوہ محترمہ مریم نواز ،اسحاق ڈار اور کیپٹن ( ر )صفدر کو بھی کلیئر قرار دیا گیا ہے ،اپنے الزامات جھوٹے ثابت ہونے پر عمران ،رشید اور سراج کو شرمندہ ہونا چاہیے تھا مگر یہ لوگ اپنی خفت مٹانے کیلئے پاکستان کا مستقبل دائو پر لگا رہے ہیں ،انہوںنے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جنہیں تکلیف صرف سی پیک کی کامیابی سے تکمیل اور اس میں 66ممالک کی شمولیت پر ہے، جس بات کو یہ ایشو بنارہے ہیں اس کا فیصلے سے دور دور تک بھی تعلق نہیں جن ججز نے اختلافی نوٹ لکھے انہی ججز نے جے آئی ٹی بنانے کے فیصلے پر دستخط بھی کئے ہوئے ہیں ویسے بھی فیصلہ ہمیشہ اکثریت کا ہوتا ہے جن 3ججز نے فیصلہ تحریک کیا وہ تینوں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس رہ چکے ہیں جبکہ اختلافات کرنے والے ججز آج تک چیف جسٹس نہیں رہے تاہم ہمارا ان سے بھی کوئی اختلاف نہیں ہے جو لوگ اس عدالتی فیصلے کے بعد وزیر اعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کررہے ہیںوہ دراصل احمقوں کی جنت کے باسی ہیں یہ لوگ نہیں چاہتے کہ یہاں کسی بھی صورت انصاف ہو تاہم عوام ان کو اپنے مذموم مقاصد میں کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور عوام ہی اب فیصلہ کریں گے کہ کون سچا ہے اور کون جھوٹا جبکہ یہ فیصلہ صرف 2018ء کے عام انتخابات میں ووٹ کی طاقت سے ہی ہوگا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

فیصل آباد( ) پاکستان تحریک انصاف کے سٹی صدر ڈاکٹر اسد معظم اور سینئر نائب صدر رانا جاوید اشرف نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کی تشکیل پر حکمرانوں کا مٹھائیاں تقسیم کرنا دراصل کھسیانی بلی کھمبانوچے کے مترادف ہے ،وزیر اعظم اور ان کے رفقاء حضرات یاد رکھیں جوائنٹ انیوسٹی گیشن ٹیم ہمیشہ کریمنل لوگوں کے خلاف بنتی ہے بے گناہوں کے خلاف نہیں اگر حکمران جے آئی ٹی کی تشکیل پر خود کو سرخرو سمجھتے ہیں تو نواز شریف فی الفور مستعفی ہوکر خود کو اس ٹیم کے رحم و کرم پر چھوڑ دیں ورنہ یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک اہلکار اپنے اعلیٰ افسر کیخلاف انکوائر ی کرے اور تحقیق کیلئے اسے طلب بھی کرسکے، انہوںنے کہا کہ سپریم کورٹ کے ایسے 2ججز حضرات جو آنے والے دنوں میں چیف جسٹس آف پاکستان بنیں گے انہوںنے نوازشریف کو نااہل قرار دیکر تحریک انصاف کے موقف کی تائید کردی ہے ،ان دو سینئر ترین ججز کی رائے کے بعد تو وزیر اعظم کو اپنے عہدے پر رہنے کا کوئی حق نہیں اس ملک میں انصاف صرف اسی وقت ہوگا جب ملزم اور مجرم دونوں خود کو احتساب کیلئے پیش کردیں گے اگر ایسا نہ کیا گیا تو پھر پاکستان میں قیامت تک کبھی انصاف نہیں ہوسکے گا ،انہوںنے کہا کہ ہم نے عدالتی فیصلے کو تسلیم کیا ہے کیا ہی اچھا ہو کہ چیف جسٹس اپنے لارجر بینچ کے فیصلے کو مدنظر رکھتے ہوئے از خود نوٹس لیکر میاں نوازشریف کو مستعفی ہونے کا حکم دیں تاکہ جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم اپنا کام بہتر انداز سے کرسکے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

فیصل آباد ( )انجمن تاجران منٹگمری بازار کے صدر حافظ طاہر جمیل میاں نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو من عن تسلیم کرکے ملکی معیشت کو گروتھ کرنے کا موقع فراہم کیا ہے کیونکہ جب یہ فیصلہ آنا تھا اس وقت سٹاک ایکسچینج شدید مند ی کا شکار اور ہنڈر انڈکس 8پوائنٹس سے زائد نیچے گرگیا تھا مگر فیصلہ آنے اور وزیراعظم کی جانب سے تسلیم کرنے کے بعد اچانک یہ 19سو سے بھی زائد پوائنٹس اضافے پر پہنچ گیا جس سے سرمایہ کاروں کے500ارب روپے سے زائد رقم ڈوبنے سے بچ گئی انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے ہمیشہ تاجروں کی بھلائی کیلئے سوچا اور بہترین فیصلے کئے تاہم مخالفین ہمیشہ بے پر کی اڑاتے رہتے ہیں ،عدالتی فیصلے کے بعد وزیر اعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ نہ صرف ناجائز ہے بلکہ یہ عدالتی فیصلے کی بھی توہین ہے جب لارجر بنچ بیٹھتا ہے تو اس میں 3سے لیکر 7ججز تک ہوتے ہیں اور فیصلہ اکثریتی رائے سے کیا جاتا ہے پاناما کیس میں بھی ایسا ہی ہوا ہے لہذا جو فیصلہ اکثریت نے کہا وہ تسلیم ہوگا اختلافات کرنے والے ججز کی رائے کا اس فیصلہ سے کوئی تعلق نہیں لہٰذا مخالفین جے آئی ٹی کو کام کرنے دیں وزیر اعظم نے ٹیم سے ہر قسم کے تعاون کا عندیہ دیا ہے جو جمہوریت کیلئے نیک شگون ثابت ہوگا