حکومتی اقدامات کے باوجود، ڈیرہ غازیخان میں بھٹہ خشت کے مزدورں کی رجسٹریشن نہ ہو سکی

Bhatta khasht

Bhatta khasht

ڈیرہ غازیخان (ریاض جاذب سے) عدالت عظمیٰ کے احکامات اور حکومتی اقدامات کے باوجود، ڈیرہ غازیخان میں بھٹہ خشت کے مزدورں کی رجسٹریشن نہ ہوسکی ۔ ضلع بھر میں دوسو سے زائد بھٹہ خشت ہیں جہاں ہزاروں مزدور کام کرتے ہیں ۔لیبر ڈیپارٹمنٹ سمیت سوشل سیکورٹی کے محکمہ نے 55 بھٹہ خشت کی رجسٹریشن کی ۔ مگر کسی ایک بھٹہ خشت کے مزدور کا بھی سوشل سیکورٹی کارڈ نہیں بن سکا۔متعلقہ تمام محکموں نے اس سلسلے میں ملبہ ایک دوسرے پر ڈال دیا۔ ویجی لینس کمیٹی کی کارکردگی بھی صفربن کر رہے گئی۔

ایک سال کے عرصہ میں ایک میٹنگ بلائی گئی جس میں کمیٹی کے چیئرمین سمیت اکثریت ممبران نے شرکت نہیں کی ۔عدالت عظمیٰ کا واضح حکم ہے کہ بھٹہ خشت پر کام کرنے والے مزدوروں کی رجسٹریشن ہر حال میں کی جائے ، اور بھٹہ مالکان کو پابند کیا جائے کہ وہ ہر مزدور کی سوشل سیکورٹی فیس جمع کرائے ،مگر ڈیرہ غازیخان میں تاحال اس طرح کا کوئی کام نہیں کیا جاسکا۔ اس کام پر معمورتین محکموں کی ذمہ داری دیگر محکموں سے زیادہ ہے ۔ ان میں لیبر ڈیپارٹمنٹ ، سوشل سیکورٹی ،اور EOBI اہم ہیں ۔ تینوں محکموں نے بھٹہ خشت کا الگ الگ سروے کیا ہوا ہے۔

جس کے مطابق ڈی جی خان میں بھٹہ خشت کی تعداد ،دو سو سے زائد بنتی ہے ۔ مگر لیبرڈیپارٹمنٹ نے اب تک صرف 55 بھٹہ خشت کی رجسٹریشن کی ہے اور اسی کو سوشل سیکورٹی کے محکمہ نے حتمی تصور کرتے ہوئے ۔ صرف اتنا کیا ہے کہ رجسٹرڈبھٹہ خشت کے چالان بناکر سپیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں بھجوائے ہیں ۔گذشتہ ایک طویل عرصہ سے یہ چالان سپیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں ہیں ، جن پر کاروائی آگے نہ چل سکی۔ متعلقہ محکمہ سوشل سیکورٹی کی جانب سے ان چالان پر ،پیروی عدم دل چسپی کی وجہ سے کیس کمزور ہے۔ عدالت نے تاحال ایسے چالانوں پر کوئی فیصلہ نہیں دیا۔ جبکہ سوشل سیکورٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر کا آفس بھی عدالت کے اختیارات کا حامل ہے۔

اس محکمہ کے الگ سے بیلف ہیں اور ضرورت پڑنے پر مقامی پولیس کی بھی کی مدد حاصل کی جاسکتی ہے۔ مگر وہ بھی کاغذی کاروائیوں میں مصروف ہیں ۔ لیبر کے حقوق کا محافظ محکمہ لیبر اور EBOI کا آپس میں رابطہ بھی نہ ہونے کے برابر ہے ۔ رابطہ کاری نہ ہونے کی وجہ سے بھٹہ خشت کے مزدوروں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ یہ بات بھی غور طلب ہے کہ حکومتی نوٹیفکیشن برائے کم از کم اجرت فی ایک ہزار، اینٹ کی تھپائی 800 روپے پر بھی عمل درآمد کو یقینی نہیں بنایا جاسکا۔ مزدوروں کا استحصال جاری ہے۔ ایسے تمام معاملات کے لیے ضلعی سطح پر ویجی لینس کمیٹی نوٹیفائڈ ہے ،مگریہ کمیٹی غیر فعال ہے۔

مذکورہ کمیٹی کا اجلاس گذشتہ دنوں بلایا گیا جس کی صدارت کمیٹی چیئر مین کے بجائے کسی اور افسر نے کی اور نوٹیفائی ممبران کی اکثریت نے شرکت نہیں کی ۔ بھٹہ خشت مزدوروں کی حالت کب بدلے گی یہ سوالیہ نشان ہے۔ عوامی و سماجی حلقوں نے کمشنر ڈیرہ غازیخان ثاقب عزیز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ از خود، دل چسپی لیتے ہوئے تمام معاملات کو ترجہی بنیادوں پر دیکھیں۔

Bhatta khasht

Bhatta khasht

Bhatta khasht

Bhatta khasht