کراچی میں شدید گرمی سے مزید 15 افراد جاں بحق، چار روز میں ہلاکتیں ایک ہزار سے تجاوز کرگئیں

Dead Bodies

Dead Bodies

کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں جاری بدترین گرمی کی لہر کے دوران آج مزید 15 افراد چل بسے جب کہ گزشتہ 4 روز میں حبس اور لو لگنے سے جاں بحق افراد کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کرگئی ہیں۔

کراچی میں بدترین گرمی اور لو کی وجہ سے موت کا رقص جاری ہے اورآج مزید 15 افراد گرمی کی شدت کے باعث موت کی وادی میں پہنچ گئے ۔ اس وقت بھی ہیٹ اسٹروک اورڈائریا سے متاثرہ سیکڑوں متاثرہ مریض جناح، سول،عباسی اور لیاری اسپتال سمیت دیگر سرکاری ونجی اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

جناح اسپتال کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ اسپتال میں موذی مریضوں کو داخل کرنے کی گنجائش نہیں اس لئے عوام سے اپیل ہے کہ وہ اپنے متاثرہ عزیزوں کو کسی دوسرے اسپتال لے جائیں۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی سمیت سندھ کے بیشتر علاقوں میں موسم آج بھی شدید گرم اور مرطوب رہے گا تاہم آج شام کے بعد سے میرپور خاص، سکھر ڈویژن میں کہیں کہیں جب کہ حیدرآباد، لاڑکانہ اور کراچی ڈویژن میں چند مقامات پر گرد آلود ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

ماہرین طب کا کہنا ہے کہ کراچی میں سخت ترین گرم موسم کی لہر جاری ہے، اس موسم میں بچوں اور ضیعف العمر افراد کو گھر سے باہر نہ نکلنے دیں کیونکہ دھوپ کی تپیش سے ہیٹ اسٹروک کے واقعات تواتر کے ساتھ رپورٹ ہورہے ہیں۔