“لمحات”

کون رہتا ہے سدا ایک سا لمحات کے ساتھ
انسانی سوچ بدل ہی جاتی ہے حالات کے ساتھ

بہت بھلانے کی کوشش کی میں نے ایک کتاب
تمام حرف یاد رہے پر اپنی جزئیات کے ساتھ

مجھے جتنا دیکھنا ہے اس لمحہ روشن میں دیکھ لو
پھر شاید کھو جاؤں تاریکی میں اس رات کے ساتھ

مجھے خوش ہونا ہے آج دل کی گہرائیوں سے
میں ہونا چاہتی ہوں امر ان لمحات کے ساتھ

کل رات کی میری نیند بھی بہت عجیب تھی
بظاہر سوئ ہوئ جاگ رہی تھی تمام حسیات کے ساتھ

وہ اچھا ہے یا برا مجہے غرض نہیں اس سے
مجہے پسند ہے وہ اپنی بری بھلی عادات کے ساتھ

میرے دکھ کو بدلا خوشی میں آنسؤں کو دی ہنسی
پھر کھو گیا وہ کہیں ان کرامات کے ساتھ

جس دعا کی قبولیت کا مجہے دل سے یقین تھا
لوٹا دی گئ وہ بھی دوسری مناجات کے ساتھ

برکھا رت رکھ لے گی بھرم میرے آنسؤں کا
یہ سوچ کر رو پڑی میں اس برسات کے ساتھ

اس اذیت ناک لمحے کی شرمندگی نہ پوچھو فرح
جی چاہتا تھا مل جاؤں دھرتی کے ذرات کے ساتھ

Moments

Moments

تحریر : فرح بھٹو