سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے 3 مجرموں کی سزاؤں پر عملدرآمد روک دیا

Supreme Court

Supreme Court


اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ کی جانب سے فوجی عدالت سے سزائے موت پانے والے 3 مجرموں کی سزاؤں پرعمل در آمد معطل کردیا گیا۔

اسپریم کورٹ میں جسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے فوجی عدالتوں سے سزا پانے والوں کی جانب سے دائر درخواست پرسماعت کی۔ سماعت کے دوران فوجی عدالتوں سے سزا پانے والے مجرموں کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکلوں کو ٹرائل کا موقع نہیں دیا گیا اورنہ ہی انہیں وکیل مہیا کیا گیا اور انہیں الزامات سے بھی آگاہ نہیں کیا گیا۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ تینوں ملزمان کے اہل خانہ کو خط بھیجا گیا کہ انہیں سزائے موت دی جارہی ہے اورملاقات کے لیے بلایا گیا، اسی خط کو بنیاد بناتے ہوئے سپریم کورٹ میں اپیل دائرکی گئی تھی۔

عدالت نے تینوں مجرمان فتح خان ، فضل غفار، اورتاج گل کی سزائے موت پرعملدرآمد روکنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے اٹارنی جنرل اوردیگر فریقین کونوٹس جاری کردیئے جب کہ مقدمے کا ریکارڈ طلب کرکے سماعت غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردی گئی۔

واضح رہے کہ تینوں مجرمان فتح خان ، فضل غفار، اور تاج گل کو فوجی عدالت نے سزائے موت سنائی تھی جن پر دہشت گردی میں ملوث ہونے کا الزام تھا۔