تلہار کی خبریں 24/12/2016

Talhar JUI Protest

Talhar JUI Protest

تلہار (نمائندہ) قومی عوامی تحریک تلہار کیجانب سے آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کی جبری چھٹی کیخلاف سٹی پریس کلب کے آگے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے اعجاز احمدانی، غلام نبی چانڈیو، میر آصف تالپور، میہار ریباری، امجد لغاری و دیگر نے کہا کہ ملک میں کرپشن کے باعث تمام ادارے تباہی کی جانب جا رہے ہیں اور خلق خدا کی تکالیف بڑہ رہی ہیں حکمرانوں نے ہمیشہ خدمت کے کھوکھلے نعروں سے عوام کو بیوقوف بنایا ہے عوام الناس کو متحد ہوکر آواز اٹھانی ہوگی انہوں نے کہا کہ اے ڈی خواجہ نے کراچی سمیت سندھ بھر میں امن بحال کرانے میں کردار ادا کیا ایک ایماندار اور فرض شناس آفیسر کو جبری چھٹی پر روانہ کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ اے ڈی خواجہ کو بحال کیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Talhar Primary School

Talhar Primary School

تلہار(نمائندہ ) جمعیت علمائے اسلام کیجانب سے فلسطین، شام، برما سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کی حمایت میں ریلی نکالی گئی سٹی پریس کلب کے آگے خطاب کرتے مولانا خان محمد جمالی، قاری عبدالرزاق ، حکیم اسماعیل و دیگر نے کہا کہ جیسے جسم کا ایک حصہ تکلیف میں ہوتا ہے تو پورا آدمی بیچین ہوجاتا ہے ویسے ہی ہم میں مسلم بھائیوں اور بہنوں کیلئے ہمدردی ہے مختلف ممالک میں مسلم امت کابیدردی سے قتل عام کیا جا رہا ہے لیکن بین الاقوامی ادارے خاموش ہیں ہم برما، فلسطین سمیت دیگر ممالک کے مسلمانوں کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہیں آخر میں امت کی حفاظت کیلئے دعا کی گئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Ehtajaj

Ehtajaj

تلہار(نمائندہ) یونین کونسل ڈندو تحصیل ٹنڈو غلام حیدر کا گورنمینٹ پرائمری اسکول محمد صدیق لاشاری بنیادی سہولیات سے محروم ہے جس کے باعث 50سے زائد تعلیم حاصل کرنیوالے طالب علم شدید مشکلات کا سامنہ کرنے پر مجبور ہیںدیہاتیوں نے محمد صدیق لاشاری، علی اصغر لاشاری خادم حسین لاشاری و دیگر نے سٹی پریس کلب کے صحافیوں کو بتایا کہ لمبے عرصے سے گائوں کے بچے پرائمری تعلیم حاصل کر رہے ہیں لیکن اسکول کی عمارت اور فرنیچر کی کمی کے باعث سخت مشکلات درپیش ہیں برساتوں کے میں اس جھونپڑی میں پانی کھڑا ہوجاتا ہے انہوں نے ٹنڈو محمد خان ضلع کے بالا حکام اور صوبائی وزیر سے مطالبہ کیا کہ اسکول کی عمارت اور فرنیچر دیا جائے تاکہ امیر طبقے کی طرح غریب اور محنت کش طبقے کے معصوم بچے بھی آسان تعلیم حاصل کر سکیں۔