این اے 122 میں ووٹوں کی منتقلی کا معاملہ، الیکشن کمیشن کی تحقیقات شروع

Election Commission

Election Commission

اسلام آباد (جیوڈیسک) الیکشن کمیشن نے حلقہ این اے 122 میں ووٹوں کی منتقلی کے معاملے کی تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے صوبائی اور ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنرز سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

سیکرٹری الیکشن کمشن بابر یعقوب کا کہنا تھا کہ چودھری سرور کے کہنے پر انھیں تمام تفصیلات فراہم کی جا رہی ہیں۔ انتخابی فہرستوں میں ردوبدل کے الزامات کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے۔ تحقیقات کے بعد جو بھی فیصلہ آئے گا اس سے عوام کو آگاہ کرینگے۔ بابر یعقوب نے بتایا کہ انتخابی نظام میں موجود خرابیوں کو ٹریننگ کے ذریعے دور کیا جا رہا ہے۔

ٹریننگ کی ویڈیو کو نہ صرف ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر رہے ہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کو بھی بھیج رہے ہیں۔ ٹریننگ کی ویڈیو سے ووٹر بھی استفادہ حاصل کر سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں ہر پولنگ سٹیشن پر فوج تعینات کرنا ممکن نہیں ہے۔

واضع رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پنجاب کے آرگنائزر چودھری محمد سرور کی جانب سے الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ ووٹروں کے علم میں لائے بغیر ان کے نام دوسرے حلقوں میں منتقل کر دیئے گئے یا انہیں ووٹر لسٹ سے حذف کر دیا گیا ہے۔ یہ لوگ ضمنی الیکشن میں لوگ ووٹ ڈالنے گئے تو یہ جان کر انہیں دھچکا لگا کہ ان کے ووٹ کہیں اورمنتقل ہو چکے ہیں یا اُن کا نام ہی لسٹ سے غائب ہے۔