پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں کراچی کی صورتحال پر اظہار تشویش

Parliament

Parliament

اسلام آباد : (جیو ڈیسک)پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں کراچی کی صورتحال پرتشویش ظاہر کرتے ہوئے مسئلے کے فوری حل کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اسپیکرقومی اسمبلی نے وزیرداخلہ کوہدایت کی ہے کہ وہ خود کراچی جا کر امن وامان کے حوالے سے ٹھوس اقدامات کریں۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ن لیگ کے مشاہداللہ خان نے کہا کہ ان کے کارکن کو گولی مار کرقتل کیا گیا جس میں ایم کیوایم کے کارکن ملوث ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اپنے کارکن کے قتل پراحتجاج کرنے والے دوسروں کوگولیوں کا نشانہ کیوں بنا رہے ہیں۔ خواجہ سعدرفیق نے کہا کہ کراچی کا امن تباہ کرنیوالوں کیخلاف سخت ضابطہ تشکیل دیا جائے ۔اے این پی کے افراسیاب خٹک نے کہا کہ کراچی کومیدان جنگ بنا دیا گیا ہے حکومت بلیک میلرزاو ردہشتگردوں کے آگے جھک جاتی ہے۔انھوں نے کہا کہ کراچی میں بسنے والوں کا وجود تسلیم کرنا ہوگا۔

ایم کیوایم کے حیدرعباس رضوی نے کہا کہ کراچی میں تشدد کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کے حامی ہیں قتل وغارت میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی ہونی چاہے۔ اے این پی کے حاجی عدیل نے کہا کہ وزیرداخلہ ہمت کرکے کراچی کے حالات خراب کرنیوالے عناصر کے حوالیسے سچ بولیں۔

اجلاس میں عثمان سیف اللہ خان ،ظفربیگ اورمظفرحسین شاہ نے قومی سلامتی کمیٹی کی سفارشات کی بحث میں حصہ لیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ڈرون حملوں کو مارگرانے کی سفارش کواس قرارداد کا حصہ بنایا جائے۔انھوں نے مطالبہ کیا کہ امریکہ کے ساتھ باہمی احترام پرمبنی تعلقات قائم کئے جائیں۔ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جمعہ کی صبح دس بجے ہوگا۔